اسلام آباد : حکومت نے 32 اداروں کی خفیہ فنڈنگ روک دی ہے، رواں سال ضرب عضب کے لیے سو ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آئی ایم ایف کوئی آسمان سے نہیں اُترا میں ان سے واقف ہوں، 2013 سے سب جماعتوں کو کہتا آیا ہوں کہ آئیں مل کر پاکستان کے معاشی مسائل کا حل نکالیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا سینیٹ میں بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 نومبر 2015 13:24

اسلام آباد : حکومت نے 32 اداروں کی خفیہ فنڈنگ روک دی ہے، رواں سال ضرب ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 13 نومبر 2015 ء) : چئیر مین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس جاری ہے. وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں دئیے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضربٍ عضب میں اخراجات آئے ہیں . گذشتہ برس ضربٍ عضب پر 45 ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ رواں سال آپریشن ضربٍ عضب کے لیے سو ارب روپے رکھے گئے ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے غیر ضروری اخراجات کم کر دئے ہیں البتہ مالی خسارے سے بچنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں. ہم نے پچھلے قرضے اُتارنے کے لیے آئی ایم ایف سے نیا قرض لیا ہے. اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ دو خفیہ ایجنسیوں کی فنڈنگ جاری ہے جبکہ 32 اداروں کی فنڈنگ روک دی گئی ہے . اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف سیلز ٹیکس اٹھارہ فیصد کرنا چاہتا ہے لیکن ہم نے مخالفت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ غیر ضروری اخراجات کم کرنے کی مد میں135 ارب روپے کم کیے، ہم دو سال میں آئی ایم ایف کو 4.6ارب ڈالر واپس کر چکے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں غلط فارمولا لگا کر عوام کو قرضوں کی غلط معلومات دے رہے ہیں۔ہر وقت قرضوں کی بات ہوتی رہتی ہے وزارت خزانہ کانام بدل کر وزارت گردشی قرضہ رکھ دینا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادئیگی کے لیے ہمارے پاس روڈ میپ ہے ۔

آئی ایم ایف آسمان سے نہیں اترا میں ان سے واقف ہوں، ہم قدرتی ذرائع نکالنے اور ان سے فائدہ حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے،2013سے سب جماعتوں سے کہتا آیا ہوں کہ آئیں مل کر پاکستان کی معیشت کے مسائل کا حل نکالتے ہیں۔ ہمارے آنے کے بعد قرضوں کا حجم تین کھرب ڈالر قرضوں میں اضافہ ہوا اگر ہم بروقت اقدام نہ کرتے تو قرض چھ کھرب ہوتے، انہوں نے کہا کہ چھ ارب ڈالر کے وعدے ہوئے لیکن صرف365ملین ڈالر ملے.ستمبر 2015ءمیں بیرونی قرضے بڑھ کر 51.5 ڈالر ہو گئے جبکہ غیر ملکی قرضوں کا حجم 65 ارب ڈالر ہے ۔