اقتصادی راہداری منصوبہ،حکومت پالیسیوں پر نظر ثانی کرے،خورشید شاہ کا وزیر اعظم کو خط

جمعہ 13 نومبر 2015 12:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم نوازشریف کو خط لکھا ہے جس میں پاک چین اقتصادی روٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات ظا ہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے سے صرف پنجاب کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے جبکہ دیگر صوبوں کو بری طرح نظرانداز کیا جارہا ہے حکومت کی ایسی پالیسیوں سے صوبوں میں مزید ناراضی بڑھے گی ،حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں مزید کہا کہ صوبہ سندھ ملک کو60 فیصد ریونیو دیتا ہے اور گیس کے سب سے زیادہ ذخائر رکھتاہے اس کے باوجود اقتصادی راہداری منصوبے میں سندھ کو بری طرح نظر انداز کیا جارہا ہے جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سٹیک ہولڈر میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں جبکہ اس منصوبے سے صرف پنجاب کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جارہا ہے حکومت کی ایسی پالیسیوں سے پنجاب اور دیگر صوبوں میں احساس محرومی بڑھے گی ،سید خورشید شاہ نے مزید لکھا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے لائف ٹائم موقع کی حیثیت رکھتا ہے ،ایسے منصوبے روزانہ شروع نہیں ہوتے ،اس منصوبے سے ملک کے تمام صوبوں کو یکساں فائدہ ملنا چاہیے ،مغربی روٹ مختصر اور بہتر ہے تاہم مشرقی روٹ کو ترجیحی دی جارہی ہے ،منصوبے کے تحت ساہیوال کول توانائی کا منصوبہ لگایا جارہا ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ،کراچی اور لاہور موٹروے منصوبے پر بھی سید خورشید شاہ اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے میں لاہور کو زیادہ ترجیحی دی جارہی ہے ،سندھ کے مختلف سیکشن کو نظر انداز کر کے لاہور عبد الحکیم سکیشن کو ترجیحی دی جارہی ہے،سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور حکومتی پالیسیوں پر نظرثانی کر کے تمام سٹیک ہولڈر کے تحفظات کو دور کیا جائے تا کہ تمام صوبوں کے خدشات دور ہو سکیں