قرآن کے خلاف عدالتی حکم ،روسی پا رلیمنٹ نے عدالتی اختیا ر محدود کر دیئے
جمعہ 13 نومبر 2015 11:48
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء)روس میں تینوں بڑے الہامی مذاہب سمیت مختلف عقائد کے صحیفوں پر آئندہ کوئی پابندی نہیں لگائی جا سکے گی۔ اس کا پس منظر یہ ہے کہ ایک روسی عدالت نے حال ہی میں متعدد قرآنی آیات کو ’انتہا پسندانہ‘ قرار دے دیا تھا۔روسی دارالحکومت ماسکو سے ملنے والی نیوز ایجنسی کے این اے کی رپورٹوں کے مطابق ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں یا دْوما نے ایک ایسے قانونی مسودے پر تیسری مرتبہ بحث کے بعد اس کی حتمی منظوری دے دی، جس کے تحت روس میں آئندہ اسلام، مسیحیت اور یہودیت کے صحیفوں کے ساتھ ساتھ بدھ مت کی تحریری تعلیمات پر بھی ان میں درج احکامات کو انتہا پسندانہ قرار دے کر کوئی پابندی نہیں لگائی جا سکے گی۔
روسی دْوما میں یہ مسودہء قانون صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے پیش کیا گیا تھا، جس کی منظوری کے بعد اب مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن، مسیحیوں کی انجیل اور یہودیوں کی توریت کے ساتھ ساتھ بدھ مت کی تحریری تعلیمات میں سے لیے گئے اقتباسات کو بھی نہ تو کوئی روسی عدالت ممنوع قرار دے سکے گی اور نہ ہی ان کی نشر و اشاعت پر کوئی پابندی لگائی جا سکے گی۔(جاری ہے)
اس نئی قانون سازی کا پس منظر یہ ہے کہ بحرالکاہل کے روسی جزیرے سخالین میں اس سال اگست کے مہینے میں ایک عدالت نے ایک متنازعہ فیصلہ دے دیا تھا۔اس مقدمے کا محور ایک کتاب تھی، جس کا عنوان تھا: ’خدا سے کی جانے والی دعائیں: ان کے معنی اور اسلام میں ان کی جگہ‘۔
اس کتاب میں کئی قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔ اس کتاب کی اشاعت کے بعد سخالین کے ریاستی دفتر استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان قرآنی حوالوں کو ’انتہا پسندانہ‘ قرار دے کر ان پر پابندی لگا دی جائے۔اس مقدمے میں عدالت نے استغاثہ کے موقف کو درست قرار دیا تھا اور یہ فیصلہ بہت متنازعہ ہو گیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف روسی مسلمانوں کی سرکردہ تنظیموں نے بھی بھرپور احتجاج کیا تھا اور اس احتجاج میں اکثریتی مسلم آبادی والی روسی جمہوریہ چیچنیہ کے صدر رمضان قدیروف بھی شامل ہو گئے تھے۔بعد میں اسی مہینے کے اوائل میں سخالین کی عدالت کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور روسی صدر پوٹن نے اس بارے میں ملکی پارلیمان میں ایک ایسا مسودہء قانون پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا مقصد آئندہ کسی بھی مذہبی صحیفے پر لگائی جانے والی عدالتی یا انتظامی پابندی کا رواستہ روکنا تھا۔روسی دْوما نے اس بارے میں اب جو نئی قانون سازی کی ہے، اس کی بنیاد اس امر کو بنایا گیا ہے کہ مسیحیت، اسلام، یہودیت اور بدھ مت نہ صرف ’روسی اقوام کے تاریخی ورثے کا ناقابل تنسیخ حصہ‘ ہیں بلکہ روسی آئین بھی ہر شہری کو مکمل مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔کے این نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اس موضوع پر ملکی پارلیمان میں ایک مسودہء قانون پیش کیے جانے سے قبل صدر ولادیمیر پوٹن نے نہ صرف روسی آرتھوڈوکس کلیسا بلکہ مسلمانوں، یہودیوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کے اعلیٰ ترین مذہبی رہنماوٴں سے بھی مشورے کیے تھے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.