نقاب پوش اسرائیلی فورسز کا ہسپتال پر حملہ،ایک فلسطینی شہید

جمعہ 13 نومبر 2015 11:38

حبرون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) اسرائیلی فوج کے نقاب پوش اہلکاروں نے فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں قائم ایک ہسپتال میں دھاوا بول کر ایک فلسطینی کو قتل کردیا۔ بر طا نو یخبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت اور ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز ہسپتال میں ایک فلسطینی نوجوان کو تلاش کررہے تھے۔

اسرائیلی فوج نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہسپتال کے سرچ آپریشن اور فائرنگ کا اعتراف کیا ہے تاہم نشانہ بنائے جانے والے فلسطینی کی موجودہ حالت کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں سرچ آپریشن 27 سالہ عظام الشالادا کے لئے کیا گیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر دو ہفتے قبل مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی آباد کار پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

حبرون میں قائم ہسپتال الاحلے کے ڈائریکٹر جہاد شاور نے ایک فلسطینی ریڈیو کو بتایا ہے کہ گذشتہ روز صبح 3 بجے دو منی وینز میں سوار 20 سے 30 افراد ہسپتال میں داخل ہوئے۔انھوں نے کہا کہ جب وہ ہسپتال میں داکل ہوئے تو ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ ان کے ساتھ ویل چیئر پر کوئی حاملہ خاتون ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مسلح افراد نے ہسپتال کے عملے کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنایا اور عظام کے کمرے کو گھیر لیا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان گذشتہ ماہ یکم اکتوبر سے جاری ہونے والی کشیدگی میں اب تک 75 سے زائد فلسیطنی اسرائیلی فروسز کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ 12 اسرائیلیوں کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے۔خیال رہے کہ 5 ہفتے قبل اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیت المقدس مسجد اقصیٰ میں فلسطینی مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائے جانے کے بعد فلسطینی شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔یاد رہے کہ سال 2014 میں غزہ پر اسرائیلی فورسز نے خوف ناک فضائی کارروائی کی تھی، جس میں ہزاروں نہتے فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے، جس میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔

متعلقہ عنوان :