ساہیوال، بلدیاتی انتخابات کیلئے تعینات 16ریٹرننگ آفیسر مالی بحران کا شکار

سٹاف کوسٹیشنری،پٹرول کی گرانٹ ابھی تک نہ مل سکی، الیکشن کے روز بد نظمی کا خطرہ

جمعرات 12 نومبر 2015 19:00

ساہیوال(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔12 نومبر۔2015ء) ضلع ساہیوال میں بلدیاتی اداروں کے الیکشن کے دو سرے مرحلہ کے 16رٹر ننگ آفیسروں کو الیکشن کمیشن کی طرف سے اخراجات کے لئے ادائیگیاں نہ ہو نے کی وجہ سے رٹر ننگ آفیسروں کا سٹاف اور رٹر ننگ آفیسر مالی بحران کا شکار ہو گئے ہیں رٹر نگ آفیسروں اور ان کے سٹاف کو سٹیشنری اور دیگر اخراجات کے لئے گرانٹ نہ ملنے کے سبب ہر رٹر ننگ آفیسر صرف سٹیشنری کے شعبہ میں ایک ایک لاکھ روپے کا مقروض ہو چکا ہے لیکن الیکشن کمیشن پنجاب کے ساہیوال کے نمائندہ نے پولنگ سٹاف کو ٹریننگ کے نام پر ٹریننگ کے روز لنچ باکس سٹاف کو فراہم کر کے پچاس لاکھ روپے خود تو کما لئے ہیں لیکن رٹر ننگ آفیسروں کو انتہائی نا قص سر کاری گاڑیاں دی گئی ہیں جو رٹر ننگ آفیسر بھی پولنگ اسٹیشن کے مقام کا معائینہ کر نے کے لئے گاڑی لے کر جاتا ہے تو وہ گاڑی منظر تک نہیں پہنچتی بلکہ وہ راستہ میں ہی رہ جاتی ہے اور اسے متبادل ٹرانسپورٹ استعمال کر نا پڑ تی ہے جبکہ رٹر ننگ آفیسروں کو پٹرول بھی نہیں دیا جارہا الیکشن کمیشن ضلع ساہیوال کے سٹاف نے انتظامیہ کے بعض افسروں سے ملی بھگت کر کے ریزرو سٹاف قواعد کے مطابق ہر رٹرننگ آفیسر کو 5فیصد اضافی دینے کی بجائے ریزرو سٹاف ڈسٹر کٹ کنٹرول روم میں رکھ لیا ہے جس سے ریزروسٹاف کا ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ ہڑ پ کر نے کا منصوبہ بنا رکھا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی نا قص پالیسیوں کی وجہ سے رٹر ننگ آفیسر بے دست و پااور مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں جس سے حکومتی مشینری اپنی پسند کے نتائج اور اخراجات کے نام پر کروڑوں روپے ہڑ پ کر نے کی پالیسی میں کامیاب ہو جائیں گے اور رٹر ننگ آفیسروں کو پٹرول اور قابل استعمال گاڑیاں فراہم نہ کی گئیں تو الیکشن کے روز بد نظمی اور ناقص انتظامات کے سبب امن عامہ کا مسئلہ بھی پیدا ہو جائے گا۔