وفاق اورپنجاب حکومت کی ملی بھگت سے قومی مالیاتی کمیشن نامکمل ہے،سینیٹر سلیم مانڈوی والا

این ایف سی ایوارڈ کی ناکامی حکومتی ناقص کارکردگی کا واضح ثبوت ہے،گزشتہ ڈھائی سال میں صرف ایک اجلاس ہوا،رہنما پیپلزپارٹی

جمعرات 12 نومبر 2015 18:02

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔12 نومبر۔2015ء) ممبر این ایف سی سندھ اورپیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے نویں قومی مالیاتی کمیشن کی تاخیر پروفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وفاق اورپنجاب حکومت کی ملی بھگت سے قومی مالیاتی کمیشن نامکمل ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کی ناکامی حکومتی ناقص کارکردگی کا واضح ثبوت ہے۔

جمعرات کو جاری اپنے ایک بیان میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، گزشتہ ڈھائی سال میں این ایف سی کا صرف ایک اجلاس ہوا ہے۔ بارہا خط لکھے مگر وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا، وفاقی حکومت کی قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بھارت میں این ایف سی پوراسال کام کرتاہے، مگر یہاں 5سال بعد دفترکھلتیہیں،سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا ہے کہ قومی مالیاتی کمیشن میں پنجاب کیوں اپناممبرمقررنہیں کرتا؟ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں پنجاب کا رکن نہیں جو حیران کن ہے، حکومت بتائے کہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کیسے متحرک ہے؟ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں تاخیری حربے نہیں ہونے چاہییں، ایک مخصوص علاقے میں ترقی کی جا رہی ہے، خیبرپختونخواہ اور سندھ آج بھی دہشت گردی کے خلاف مقابلہ کررہے ہیں، آئین کے مطابق وفاقی حکومت کو ہر سال این ایف سی کی مد میں صوبوں کا حصہ بڑھانا ہے، مگر وفاقی حکومت جان بوجھ کر نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجرا میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔

صوبوں کو اضافی فنڈنگ ملنے سے یکساں ترقی کے مواقع مل سکتے ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ پنجاب کواضافی فنڈنگ دے کرچھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کو ہوا دی جارہی ہے۔ وفاقی حکومت کے اس کرادار سے محرومیاں بڑھیں گی اور چھوٹے صوبے ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو یہ اختیار نہیں کہ وہ صوبوں کی کارکردگی کی تفتیش شروع کردے ۔ وفاقی حکومت آئین کے مطابق صوبوں کوان کا آئینی حق فراہم کرے۔ این ایف اسی ایوارڈکیبغیردیرپاترقی کیمقاصدکیسیپوریہونگے، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے مطالبہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کو متحرک اورقومی مالیاتی کمیشن ایوارڈکو مکمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :