وزارت پٹرولیم ایل این جی کے 16 بلین کے معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکام

جمعرات 12 نومبر 2015 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) وزارت پٹرولیم ایل این جی کے 16 بلین کے معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکام ہو گئی ہے ۔ 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود وزارت کی جانب سے کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آ سکا ۔ جب ایک غیر ملکی نیوز ایجنسی نے ایک خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان قطر کے ساتھ ایل این جی کے ایک معاہدے پر دستخط کرنے والا ہے ۔

ہرایک کے لئے یہ بات حیران کن تھی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی ای سی سی یا کیبنٹ نے اس پر دستخط کئے جس پر جس پر 16بلین سے زیادہ پر معاہدہ طے پایا ۔ وزارت پٹرولیم کے افسران نے خبر سے متعلق انکار کر رہے ہیں اور میڈیا کے سامین آنے سے بھی گریزاں ہیں اس سلسلے میں وزارت پٹرولیم کی جانب سے بھی کوئی رابطہ نہیں کر رہا ایک غیر ملکی نیوز ایجنسی نے یہ خبر شائع کی تھی کہ پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 16 بلین ایل این جی کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس کو اگلے مہینے مکمل کر لیا جائے گا ادھر پہلی ۔

(جاری ہے)

۔۔ سینٹ کی دسمبر میں امید کی جا رہی ہے جب اس حوالے سے وزارت پٹرولیم کے افسران سے پوچھا گیا کہ قطر کے ساتھ ایل این جی کے معاہدے کی خبر غلط ہے یا ٹھیک تو وزارت کے افسران نے اس کی تصدیق نہیں کی ۔ وزارت کے سینئر ترین افسر ن ے کہا کہ وزارت کے ضروری معاملات دیکھنے کے لئے ٹائم نہیں وہ اپنے کام میں مصروف عمل ہوتے ہیں جس میں وہ پرائیویٹ کمپنیوں کو دیکھتے ہیں ۔

ایک اور وزارت کے سینئر افسر جو کہ بورڈ آف ڈائریکٹوریٹ کے ممبر ہیں جس میں چار مختلف تیل اور گیس کی کمپنیاں ہیں انہوں نے اس حوالے سے کوئی بھی بات بتانے سے گریز کیا ۔ پاکستان قطر کے ساتھ ایک طویل معاہدہ کرنے جا رہا ہے جس کے تحت قطر سے ایل این جی کی درآمد کی جائے گی ۔ اس کا حجم 1.5 ملین ٹن ہو گا یہ انوم ( MTPA) ایل این جی تین سالوں کے دوران تین MTPA اضافہ ہو گا اگلے پانچ چھ سالون کے بعد حکومتی تمخینے کے مطابق ملکی ضرورت MTPA 15 کے قریب ہو گی ۔ مل کے آدھے حصے میں اس وقت توانائی کا ذریعہ قدرتی گیس ہے اس کی سپلائی روزانہ کی بنیاد پر 4000 ملین کیوبک ہے جبکہ اس کی ڈیمانڈ 6000 ملین کیوبک ہے ۔