حکومت فوڈ سیکیورٹی پر بھرپور کام کر رہی ہے،وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق

جمعرات 12 نومبر 2015 14:33

اسلام آباد ۔12نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ حکومت فوڈ سیکیورٹی پر بھرپور کام کر رہی ہے‘ موسمی تغیرات کی وجہ سے بعض پھل خراب ہو جاتے ہیں اور ان کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔ جمعرات کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر تنویر خان‘ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی‘ عثمان کاکڑ‘ جنرل (ر) عبدالقیوم ‘ نعمان وزیر کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے کہا کہ پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل نے آملوک‘ کھجور کو خشک کرنے کے لئے سولر ڈرائر تیار کیا ہے ۔

جاپان اس کے لئے فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ ایگلریکلچرل ریسرچ سٹیشن مینگورہ سوات میں پھلوں کو خشک کرنے کا کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کونسل آف سائنٹیفک ریسرچ گلگت بلتستان بھی کاشتکاروں کو جاپانی پھل اور دیگر پھلوں کو محفوظ بنانے کے لئے تربیت فراہم کر رہی ہے۔ بلوچستان کے پھلوں کو برآمد کرنے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ پاکستان ایگلریکلچرل ریسرچ کونسل صوبہ خیبر پختونخوا میں پھلوں کو محفوظ بنانے کے لئے بھرپور انداز میں کام کر رہی ہے۔

زراعت صوبائی معاملہ ہے‘ وفاقی حکومت اس حوالے سے ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں کاشتکاروں کو کولڈ سٹوریج کیلئے مراعات دی گئی ہیں‘ تمام کاشتکار اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اگر خطہ پوٹھوہار میں چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا دیئے جائیں تو زرعی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوڈ سیکیورٹی پر بھرپور کام کر رہی ہے۔

بلوچستان میں پام آئل کا پروگرام شروع کیا گیا تاہم بعض وجوہات کی وجہ سے یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔ صوبوں میں زرعی شعبہ کے مختلف تحقیقاتی مراکز کام کر رہے ہیں۔ ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے متعلق زیادہ آگہی نہیں جس کی وجہ سے ہم ان سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہتے ہیں۔ موسمی تغیرات کی وجہ سے بعض پھل خراب ہو جاتے ہیں اور ان کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔