بلوچستان میں20سے زائد ملکوں کی این جی اوز کام کررہی ہیں،حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل مزمت ہے، سردار ظفر حسین خان

جمعرات 12 نومبر 2015 14:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) وزارت داخلہ کی جانب سے غیر ملکی این جی اوزکی ملک دشمن کاروائیوں میں ملوث ہونے کے انکشافات کے باوجود حکومت کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے ضلعی امیرسردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں20سے زائد ملکوں کی این جی اوز کام کررہی ہیں جن کا اعتراف سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیرداخلہ رحمان ملک بھی کرچکے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این جی اوزکی آڑ میں غیر ملکی دشمن ایجنسیوں کواطلاعات فراہم کی جاتی ہیں اور بدلے میں ان کو خطیر رقم کی فنڈنگ کی جاتی ہے اس کے شواہد میڈیا میں آچکے ہیں۔ملک میں اس وقت چھ ہزار سے زائد جعلی این جی اوز کام کررہی ہیں جن کا آڈٹ اور نگرانی کرنے والاکوئی ادارہ فعال انداز میں کام نہیں کررہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی بیشتر این جی اوز نے خلاف ضابطہ دیگراداروں سے این او سی لے رکھے ہیں۔

ریمنڈڈیوس نیٹ ورک آج بھی نام بدل بدل کر اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ موجودہ حالات میں ضرورت ہے کہ حکمران غیر ملکی مداخلت کوروکنے کے لئے تمام دروازے بندکریں اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے خلاف فوری کاروائی کریں۔ دشمن کی چالوں کاقلع قمع کرنا حکمرانوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک حالت جنگ میں ہے۔ امریکہ کی نام نہاد جنگ آج ہمارے گلی محلوں میں لڑی جارہی ہے۔

70ہزار سے زائد قیمتی اور بے گناہ جانیں گنوانے کے باوجود پاکستان کو دنیا میں شک کی نظر سے دیکھاجاتا ہے۔ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو ازسرنو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔جعلی این جی اوز کے ذریعے پھیلنے والی دہشت گردی کے خلاف بلاتمیز کاروائی ہونی چاہئے۔انسانیت کے قاتل کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :