میانمار کے صدر کی آنگ سوچی کی جماعت کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد

جمعرات 12 نومبر 2015 13:53

ینگون/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) میانمار کے صدر تھین سین نے آنگ سوچی کی جماعت این ایل ڈی کو انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابقصدر کے ترجمان یو یی ہتوت نے بتایا کہ صدر تھین سین آزادانہ منصفانہ اور پرامن انتخابات پر میانمار کے عوام کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔صدراتی ترجمان نے مزید کہا کہ صدر تھین سین این ایل ڈی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دیتے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہہماری حکومت لوگوں کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور طے شدہ طریقہ کار کے تحت اقتدار منتقل کرے گی۔اس سے قبل حزب اختلاف کی رہنما آنگ سان سوچی نے قومی مفاہمت پر مذاکرات کی غرض سے فوجی حمایت یافتہ قیادت سے ملاقات کی درخواست کردی ہے۔

(جاری ہے)

ان کی جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کو اتوار کے روز ہونے والے انتخابات میں واضح برتری حاصل ہوئی ہے۔

اب تک 47 فیصد نشستوں کے نتائج جاری کیے جا چکے ہیں جن میں این ایل ڈی کو 90 فیصد ووٹوں سے برتری حاصل ہے۔ دوسری جانب فوج کی حمایت یافتہ جماعت یونین سولیڈیریٹی اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی(یو ایس ڈی پی)کے حصے میں صرف پانچ فیصد نشستیں آئی ہیں جبکہ ایک چوتھائی نشستیں فوج کے لیے مختص ہیں۔حزب اختلاف کی رہنما آنگ سان سوچی نے میانمار کے صدر تھین سین، آرمڈ فورسسز کے کمانڈر، اور پارلیمان کے سپیکر کے نام خطوط تحریر کیے ہیں۔

کہتے ہیں کہ گذشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی فوجی حمایت یافتہ جماعت یونین سولیڈیریٹی اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی (یو ایس ڈی پی) کی حالیہ شکست ان کے لیے ذلت آمیز ہے۔ خیال رہے کہ پانچ سال قبل ہونے والے انتخابات کو بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جوناتھن کہتے ہیں کہ ممکنہ طور پر نئی پارلیمان میں اب این ایل ڈی کو برتری حاصل ہوگی اور مخالفت میں صرف فوجی دھڑے رہ جائیں گے۔ تاہم آئینی طور پر سوچی صدارت کے منصب پر فائز نہیں ہو سکتی ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق آنگ سان سوچی نے اب تک فتح کا اعلان نہیں کیا ہے اور وہ بہت احتیاط سے کام لے رہی ہیں جبکہ وہ اگلے ہفتے تین سب سے سینیئر حکومتی اہلکاروں کے ساتھ حکومت کے مرحلہ وار تبادلے کے لیے بات چیت بھی کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :