پروفیسر انیس الزمان کو دہریوں کی حمایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی

موبائل فون پر ٹیکسٹ میسیج ملنے کے بعد پولیس میں شکایت درج کروا دی

بدھ 11 نومبر 2015 21:47

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) بنگلہ دیش کے معروف ماہرِ تعلیم پروفیسر انیس الزمان نے کہا ہے کہ انھیں دہریوں کی حمایت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔بنگلہ دیش میں اب تک پانچ دہریوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے ٗ ایک شدت پسند گروہ کی جانب سے حال ہی میں ایک ناشر پر کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی پروفیسر انیس الزمان نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ موبائل فون پر ٹیکسٹ میسیج ملنے کے بعد انھوں نے پولیس میں شکایت درج کروا دی ہے۔

پروفیسر انیس الزمان بھی ان کئی معروف شخصیات میں شامل ہیں جن کی جانب سے جاری ایک بیان میں حکومت پر زور ڈالا گیا کہ وہ حالیہ ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی کارروائی کرے۔دوسری جانب حال ہی میں دو غیر ملکیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کیلئے بنگلہ دیش کے سفر کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں گذشتہ ماہ ایک جاپانی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ٗ ایک اطالوی امدادی کارکن کو بھی ستمبر میں بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکا میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ان حملوں کی ذمہ داری نام نہاد دولت اسلامیہ نے قبول کر لی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے سفری ہدایت نامے میں کہا گیا کہ قابل اعتماد ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے تحت یہ خدشہ موجود ہے کہ بنگلہ دیش میں شدت پسندوں کی جانب سے غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے ٗجن میں غیر ملکیوں کے بڑے اجتماعات بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :