زلزلہ متاثرین سردی کے موسم میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں‘ خشک راشن،خیمے،دودھ،ادویات اور صاف پینے کاپانی بڑی مقدارمیں چاہئے‘پاکستان کے عوام دل کھول کر اپنے ہم وطنوں کی مددکریں

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکا بیان

بدھ 11 نومبر 2015 19:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی زلزلہ متاثرین کی مشکلات میں اضافے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لئے کی جانے والی امداد ناکافی ہے۔مالاکنڈ اور فاٹا میں80ہزار مکانات منہدم ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد بھی حکومتی اعدادوشمار سے زائد ہے۔

موسم سرماکے ساتھ ہی کھلے آسمان تلے زندگی گزرنے والے متاثرین کی کسی قسم کی کوئی امداد نہیں کی جارہی۔چترال اور مالاکنڈ کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں ابھی تک امداد نہیں پہنچ سکی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے مکانات کی دوبارہ تعمیر کے لئے صرف دولاکھ روپے فی کس دینا درحقیقت اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

منہدم مکانات کی دوبارہ تعمیر کے لئے امدد کم از کم پانچ لاکھ روپے فی کس اداکی جائے۔

فاٹامیں پہلے ہی کاروبار کے مواقع بہت کم ہیں۔وفاقی وصوبائی حکومتیں خصوصی پیکج کااعلان کریں تاکہ زلزلہ متاثرین کوریلیف فراہم کیاجاسکے۔مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد کرنا ہم سب کا دینی،قومی اوراخلاقی فریضہ ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمرا ن اپنے اللے تللے بندکرکے عوام کی فلاح وبہبود اور قدرتی آفات سے نمٹنے پر خرچ کریں۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کے رضاکارشب وروززلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی کے لئے کوشاں ہیں۔

2005کاخوفناک زلزلے سے لیکر2010-11کے سیلاب اور دیگر قدرتی آفات میں جماعت اسلامی نے بلاتفریق کام کیا اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ایک طرف پاکستان کے عوام اس وقت مختلف بحرانوں کی زد میں ہیں جبکہ دوسری جانب حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے تمام ترقیاتی فنڈز کامنہ زلزلہ متاثرین کی جانب موڑ کر ان کی ہرممکن مددکرے۔سردی بڑھنے سے پہلے منہدم گھروں کی تعمیر مکمل کی جانی چاہئے۔اس وقت خشک دودھ،صاف پانی،ادویات،خیمے،اشیاء خوردونوش کی بڑے پیمانے پر ضرورت ہے۔پاکستان کے عوام دل کھول کراپنے پریشان حال ہم وطنوں کی مدد کریں۔