بہار انتخابات میں شکست، بی جے پی میں ہلچل،ایل کے ایڈوانی سمیت دیگر رہنماؤں کی اعلی قیادت پر تنقید،تفتیش کا مطالبہ

بی جے پی نے دہلی کی شکست سے کوئی سبق نہیں سیکھا ،گزشتہ ایک سال سے پارٹی کو کمزور بنا دیا گیا ،جیتکا کریڈٹ لینے والے شرمناک شکست کی ذمہ داری لینے سے پیچھے کیوں ہٹ رہے ہیں،بی جے پی رہنماؤں کا مشترکہ بیان

بدھ 11 نومبر 2015 18:12

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) بھارت کے سابق نائب وزیر اعظم اور بی جے پی کے اہم لیڈر ایل کے ایڈوانی ،مرلی منوہر اور جوشی سمیت کئی رہنماؤں نے اعلی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے بہار انتخابات میں شکست کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے ریاستی انتخابات میں بد ترین شکست کا سامنا کرنے والی حکمران جماعت بی جے پی میں ہلچل مچ گئی، ایل کے ایڈوانی سمیت کئی سینئر رہنماؤں نے انتخابات میں ناکامی کی تفتیش کا مطالبہ کر دیا۔

2014 کے پارلیمانی انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے والی بی جے پی کی شہرت تیزی سے زوال پذیر ہے، پہلے دلی میں عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو دھول چٹا دی اب بہار میں لالو پرساد اور اتحادیوں کے ہاتھوں تاریخی عزیمت اٹھانی پڑی ہے۔

(جاری ہے)

شکست پر شکست کے بعد کئی سینئر رہنما نریندر مودی کی قیادت پر سوال اٹھانے لگے ہیں۔بھارت کے سابق نائب وزیر اعظم اور بی جے پی کے اہم لیڈر ایل کے ایڈوانی ،مرلی منوہر اور جوشی سمیت کئی رہنماؤں نے اعلی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے دہلی کی شکست سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔

ان رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے پارٹی کو کمزور بنا دیا گیا ہے جبکہ پارٹی کو مٹھی بھر لوگوں کے آگے جھکنے پر مجبور کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جیت کی کریڈٹ لینے والے شرمناک شکست کی ذمہ داری لینے سے پیچھے کیوں ہٹ رہے ہیں، ان رہنماؤں نے بہار میں ہونے والی شکست کی مکمل جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :