چیئرمین سینٹ نے ایوان بالا میں قومی زرعی تحقیقی سنٹر کی 1400 ایکڑ اراضی سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ منظورکر لی

بدھ 11 نومبر 2015 16:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایوان بالا میں قومی زرعی تحقیقی سنٹر کی 1400 ایکڑ اراضی سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے زمین سے متعلق ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے بدھ کے روز قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے چیئرمین سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے حکام نے بغیر کسی نوٹس کے زرعی تحقیق کے لئے مختص 1400 ایکڑ زمین واپس لینے اور اسے کمرشل استعمال میں لانے کے لئے ایک سمری وزیر اعظم کو ارسال کی تھی اس سلسلے میں سینیٹر مشاہد حسین سید کی تحریک التواء کی منظوری کے بعد کمیٹی نے سی ڈی اے حکام اور زرعی تحقیقاتی سنٹر کے افسران کو بلایا جس میں یہ واضح ہو گیا تھا کہ سی ڈی اے نے زرعی تحقیق کے لئے دی جانے والی زمین کے غلط استعمال کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا جبکہ سی ڈی اے کی جانب سے 1975 سے دی جانے والی زمینوں کے غلط استعمال پر 43 افراد اور اداروں کو نوٹسز دیئے گئے اور ان سے جرمانے وصول کئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ کمیٹی نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد یہ محسوس کیا کہ مذکورہ زمین کو زرعی تحقیقی سنٹر سے واپس لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے کیونکہ زرعی تحقیق کے مرکز نے مختلف شعبوں میں کافی زیادہ تحقیق کی ہے اس موقع پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ ایوان حکومت سے یہ مطالبہ کر ے کہ ان عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو زمین کو پلاٹوں کی شکل میں فروخت کرنے کے لئے کوشاں تھے اور وزیر اعظم کے سامنے غلط رخ پیش کیا تھا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینٹ نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ زمین کے حوالے سے پیش رفت کے بارے میں ہر مہینے ایوان کو آگاہ کریں ۔