لاہور ہائیکورٹ نے کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں میں گرفتاراوکاڑہ کے ڈسٹرکٹ اکاونٹ افسر سمیت تین ملزمان کی بیت کی درخواستیں مسترد کر دیں،عدالت نے ٹرائل کورٹ کو چھ ماہ میں کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدائت کی ہے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 11 نومبر 2015 11:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔ملزمان کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف مالی بے ضابطگی کا بے بنیاد اور جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا لہذا عدالت انہیں اس مقدمے سے بری کرئے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد نے عدالت کو بتایا کہ اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر اوکاڑہ عبدالغفار،اکاونٹس آفیسر ملک کرامت حسین اور میاں ندیم آڈیٹر کو گیارہ کروڑ سے زائد سرکاری رقم خرد برد کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان سے 78لاکھ روپے کی رقم برآمد کی جا چکی ہے ،ملزمان کے خلاف 58گواہان موجود ہیں جبکہ مقدمے کا حتمی چالان ٹرائل کورٹ کو بھجوایا جا چکا ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان جعلی بلوں کو کسی اتعراض کے بغیر منظور کر کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے۔جس پر عدالت نے ملزموں کی بریت کی درخواست مسترد کر دی۔عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کافیصلہ چھ ماہ میں کرنے کی ہدائت بھی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :