حکومت چاہے تو ملک سے ہفتے میں کرپشن ختم ہوسکتی ہے جب کسی کا اپنا دامن صاف نہ ہو تووہ دوسرے کو کیسے پکڑ سکتا ہے‘سراج الحق

قوم کوآئی ایم ایف ،ورلڈ بنک کی غلامی کی بیڑیاں اور ہتھکڑیا ں پہنانے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے،امیر جماعت اسلامی

منگل 10 نومبر 2015 22:28

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 نومبر۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت چاہے تو ملک سے ایک ہفتہ میں کرپشن ختم ہوسکتی ہے مگر جب کسی کا اپنا دامن صاف نہ ہو تووہ دوسرے کو کیسے پکڑ سکتا ہے،قومی اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کا راستہ ایک ہی طریقے سے روکا جاسکتا ہے کہ کسی کے منصب اور عہدے کا لحاظ نہ رکھا جائے اور سب کا بلا امتیاز احتساب ہو،ملکی اقتدار پر قابض رہنے والوں نے قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور اس سے بھی بڑا جرم یہ کیا کہ لوٹ کھسوٹ کے مال کو قومی بنکوں میں رکھنے کے بجائے بیرون ملک منتقل کردیا اور خود آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرضے لیکر ملک چلاتے رہے تاکہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاسکے کہ قومی خزانے میں تو پیسہ موجود ہی نہیں تھا ،قوم کوآئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی بیڑیاں اور ہتھکڑیا ں پہنانے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے،جماعت اسلامی اقتدار میں آکر قومی دولت لوٹنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی،عوام اگر مہنگائی ،بے روز گاری اور غربت سے نجات چاہتے ہیں توجماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ عوام دیانت دار قیادت کا انتخاب کریں اور بدیانت اور کرپٹ لوگوں کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال باہر کریں ۔جب تک قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دینے اور عام آدمی کی حالت سدھارنے کیلئے درددل رکھنے والے لوگ ایوانوں میں نہیں پہنچتے ،غریب کا اسی طرح استحصال ہوتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ استحصالی اور ظالمانہ نظام کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ عوام ان لٹیروں اور ظالموں کے خلاف متحد ہوجائیں ۔ظالم جاگیردار اور سرمایہ دار ایک ہی طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہیں ،تما م اداروں کو انہوں نے یرغمال بنا رکھا ہے ۔انتظامیہ اور دیگر اداروں کے اعلیٰ منصبوں اوراقتدار کے ایوانوں میں انہی چند گھرانوں کے چشم و چراغ براجمان ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری ادوار اور آمریت کے دور حکومت میں بھی انہی کے وارے نیارے ہوتے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والی پارٹیاں کبھی ایک دوسرے کا احتساب نہیں کریں گی ،یہ ایک ہی ٹولہ ہے جو بار بار چہرے بدل کر اور پارٹیاں بدل کر اقتدار پر قابض رہا ہے ،اس ٹولے نے سیاسی پارٹیوں کو اپنے گھروں کی لونڈیاں بنا رکھا ہے اور سیاست اور جمہوریت کی آڑ میں انہوں نے عوام پر بدترین آمریت مسلط کررکھی ہے ،انہوں نے کہا کہ کڑے احتساب کیلئے ضروری ہے کہ قومی سطح پر ایک بڑی تحریک کے ذریعے ایسے عناصر کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوں اور جب تک بیرونی بنکوں میں پڑی سینکڑوں ارب ڈالر کی قومی دولت واپس نہیں آجاتی یہ تحریک جاری رہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر باہر کے بنکوں سے قومی دولت کوملکی بنکوں میں منتقل کردیا جائے تو ہمیں کسی بیرونی قرضے کی ضرورت نہیں رہتی اور عوام کو بھی زندگی کی تمام سہولتیں آسانی سے بہم پہنچائی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام سانپوں اور بچھوؤں کو دودھ پلانے کا رویہ ترک کرکے دیانت دار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت کا انتخاب کریں ۔

متعلقہ عنوان :