چوہدری محمدسرور نے امن وامان کے قیام میں حکومتی ناکامیوں پرحقائق نامہ جاری کردیا

منگل 10 نومبر 2015 22:08

لاہو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 نومبر۔2015ء) تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے صوبے میں امن وامان کے قیام میں پو لیس اور حکومتی ناکامیوں پر حقائق نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں امن وامان کی صورتحال تباہ کن اور صوبہ پو لیس سٹیٹ بن چکا ہے‘پنجاب میں جرائم کے 2لاکھ99ہزار290سے زائد واقعات حکمرانوں کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں رواں سال کے دوران قتل ‘اغواء‘لڑائی جھگڑا اور ریپ کے 38ہزار251واقعات ہوئے ہیں ‘صرف لاہور میں8 ماہ کے دوران 145 معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات رونما ہوئے جن کے105 ملزم ابھی تک دندناتے پھر رہے ہیں‘تحر یک انصاف کے11کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کیا جا چکا ہے ‘حکمرانوں کی ناکامیوں کی وجہ سے پنجاب جرائم پیشہ افراد کیلئے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے ‘ ماہانہ 7ہزار سے زائد گاڑیاں اور موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات نے بھی ناکامیوں کی تصد یق کر دی ‘گاؤں حسین والا اور حافظ آباد میں میں بچوں کے ساتھ کے سیکنڈ ل بھی پو لیس اور حکمرانوں کی ناکامی ہے ‘خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ‘موجودہ حکمرانوں کی نااہلیوں کی وجہ سے پنجاب میں ڈاکے ‘فاقے اور ناکے عوام ’’مقدر ‘‘بن چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور کی جانب سے پنجاب میں امن وامان کی ناقص صورتحال کے حوالے سے حکومتی کار کردگی پر جاری اپنے حقائق نامہ میں کہا کہ پنجاب میں پو لیس اور حکو مت عوام کے جان ومال کے تحفظ کی بجائے سیاسی مخالفین کی آواز کو دبانے اور جرائم پیشہ لوگوں کی پشت پناہی میں مصروف ہیں اور رواں سال کے دوران ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں تحر یک انصاف کے مختلف شہروں میں11سے زائد کارکنان کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ پنجاب پو لیس کے اپنے ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں رواں سال کے نو ماہ کے دوران پنجاب میں قتل کے 3484واقعات ‘قاتلانہ حملہ4013‘اغواء کے 10226‘ریپ کے 20178‘گینگ ریپ کے171سمیت 38251واقعات ہوئے اور قصور کے نواحی گاؤں حسین والا میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ویڈیو سیکنڈ ل بھی پنجاب کے حکمرانوں کی گڈ گورننس کے منہ پر طمانچہ ہے جس میں حکو مت نے متاثر ین کو مکمل انصاف کی فراہمی کی بجائے انکے خلاف ہی جھوٹے مقدمات بنائے ہیں اور پوری قوم اس معاملے میں آج تک ملزموں کو سخت سے سخت سزا کے انتظار میں ہیں جبکہ پنجاب کے حکمرانوں نے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد ہمیشہ صوبے میں تھانہ کلچر کے خاتمے کا نعرہ لگایا مگر آج تک اس کا خاتمہ نہیں ہو سکا اور آج بھی پنجاب میں تھانوں میں انصاف مانگنے والوں تشدد کا نشانہ بنایا جا تا ہے اور جعلی پولیس مقابلے بھی پو لیس کا معمول بن چکے ہیں اور مظفر گڑھ میں پو لیس اہلکاروں کی خاتون سے زیادتی بھی پوری عوام کے سامنے ہیں جس سے اس بات کی تصد یق ہوتی ہے کہ پو لیس عزت لوٹنے والوں کو پکڑ نے کی بجائے خود خواتین کی عزتیں لوٹ رہی ہے اور عدم تحفظ کی وجہ سے خواتین انصاف نہ ملنے کی وجہ سے پو لیس کے سامنے خودکشیاں کر نے پر مجبور ہیں تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے اپنے جاری حقائق نامہ میں مزید کہا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ بھی حکمرانوں کی ذمہ دار ی ہے جسکو پورا کر نے میں حکمرا ن مکمل ناکام ہو چکے ہیں اور پنجاب میں رواں سال کے دوران ڈکیتی کے دوران 13363سے زائد واقعات ہوئے جبکہ چوری کے 9881واقعات ‘موٹر سائیکل چور ی کے 13504‘موٹر سائیکل ڈکیتی کے 3856‘جانوروں کی چوری کے4628سمیت پو لیس کے اپنے ریکارڈ کے مطابق چوری اور ڈکیتی کے 65512واقعات ہوئے جس میں عوام کا لاکھوں نہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔

حقائق نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب میں پو لیس تقر ریاں میرٹ کی بجائے سفارش سے ہو رہی ہے جسکی وجہ سے پو لیس والے چوروں اور ڈاکوؤں کی بجائے (ن) لیگ کی انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں جسکی وجہ سے عوام کا پو لیس سے اعتماد ختم ہو چکا ہے اور تحر یک انصاف ہی وہ واحد جماعت جسکے اقتدار میں آنے سے عوام قتل وغارات ‘چوری ‘ڈکیتی سمیت دیگر جرائم سے نجات ملے گی اور صوبے میں حقیقی معنوں میں عوام کے جان ومال کا تحفظ ممکن ہو سکے گا ۔