پاکستان کی نظریاتی اساس کو لاحق خطرات سنگین ہوتے جارہے ہیں ‘لیاقت بلوچ

سیکولر اقدار کی درآمد کے خلاف لائحہ عمل کے لیے ملی یکجہتی کونسل کانفرنس منعقد کرے گی ‘ ثاقب اکبر

منگل 10 نومبر 2015 19:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء)پاکستان کی نظریاتی اساس کو لاحق خطرات سنگین ہوتے جارہے ہیں، اس سلسلے میں حکومتی رویے نے دینی قوتوں کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کونسل کے سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بعض عدالتی فیصلے قانون توہین رسالت کی روح سے متصادم کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی تشدد بڑھتا جارہا ہے، بھارت میں مسلمان اورپس ماندہ قوموں کے خلاف انتہا پسندی عروج پر ہے۔ پاکستان اور پاکستانیوں کے خلاف دہشت گرد بھارتی گروہ اس قدر فعال ہو گئے ہیں کہ اعتدال پسند بھارتی شخصیات بھی بول اُٹھی ہیں لیکن پاکستانی حکومت مداہنت کا طرزعمل اختیار کیے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے کہا کہ 21نومبر کو اسلام آبادمیں پاکستان کی نظریاتی اساس کے تحفظ اور سیکولر اقدار کی درآمد کے خلاف لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا سربراہی اجلاس منعقد ہوگا۔ اس میں کونسل کی رکن جماعتوں کے علاوہ دیگر ہم آہنگ جماعتوں کے سربراہوں اور نمائندوں کو بھی دعوت دی جائے گی۔