تمام مذاہب کے ماننے والوں کو نفرتوں کو ختم کرکے محبتوں کو پروان چڑھانا چاہئے‘ آرچ بشپ آف کینٹر بری آف

پاکستان میں غیرمسلموں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پاکستان علماء کونسل اور اسکی قیادت ک جدوجہد قابل تحسین ہے،پاکستان کے حالات میں بہتری دیکھ کر خوشی محسوس کرتا ہوں‘ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ سے خطاب

منگل 10 نومبر 2015 19:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) پاکستان میں غیرمسلموں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پاکستان علماء کونسل اور اسکی قیادت ک جدوجہد قابل تحسین ہے،تمام مذاہب کے ماننے والوں کو نفرتوں کو ختم کرکے محبتوں کو پروان چڑھانا چاہئے،پاکستان کے حالات میں بہتری دیکھ کر خوشی محسوس کرتا ہوں ۔ یہ بات آرچ بشپ آف کینٹر بری آف نے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستان علماء کونسل نے جس طرح انسانی حقوق اور غیرمسلموں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام امن،محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام تمام آسمانی مذاہب ،کتب اور انبیاء پر ایمان اور احترام کا درس دیتا ہے اور جو شخص حضرت عیسی ؑ کو تسلیم نہیں کرتا وہ مسلمان نہیں ہوسکتاضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی سطح سے لیکر مقامی سطح تک مکالمہ کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے ۔

مسلم اور غیر مسلم نوجوانوں کو دہشتگردی اور انتہاپسندی سے بچانے کیلئے مذہبی و سیاسی قیادت اپنا کردار اداکرے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت انتہاپسندی مسلم نوجوانوں میں ہی نہیں غیر مسلم نوجوانوں میں بڑھ رہی ہے اس کے خاتمے کیلئے مذہبی و سیاسی قیادت کو سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔لندن میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ قومی ایکشن پلان کے نفاذ سے بہتری آئی ہے لیکن قومی ایکشن پلان کے بعض حصوں پر عمل درآمد ہونا باقی ہے۔

قومی ایکشن پلان سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت قانون کا خاتمہ کسی مذہب کے ماننے والوں کا مطالبہ نہیں ہے اس کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے علماء نے پہلے بھی کوششیں کی ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔توہین رسالت قانون کے باقی رہنے سے ہی ان لوگوں کا راستہ روکا جاسکتا ہے جو بے بنیاد الزام لگاکر اس قانون کا استعمال کرتے ہیں۔توہین رسالت کاقانون بے گناہ لوگوں پر الزام لگانے والوں کیلئے ایک رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طبقہ کی طرف سے حضرت عیسیٰ ؑ کی توہین کی باتیں افسوسناک ہیں حکومت پاکستان اور عالمی دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :