یونیسکو 2030تک کیلئے تعلیم کے لائحہ عمل پر عملدر آمد کیلئے فنڈز دینے والے ممالک کے ساتھ موثررابطہ یقینی بنایا جائے، تمام امور کی نگرانی کی جائے، روئے زمین کے تمام ممالک عوام کی بہتری، ان کی بھلائی اور امنگوں پر پورا اترنے کے لیے پر امیدی کے ساتھ ترقی و خوشحالی کا سفر شروع کررہے ہیں

وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن کا یونیسکو کے فورم سے خطاب

منگل 10 نومبر 2015 19:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء ) وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس و ثقافت(یونیسکو) پر زور دیا ہے کہ 2030 تک کے لیے تعلیم کے لائحہ عمل کے دائر ہ کار پر عملدر آمد کے سلسلہ میں فنڈز دینے والے ممالک کے ساتھ موثر طور پر رابطہ کو یقینی بنایا جائے اور تمام امور کی نگرانی کی جائے۔

روئے زمین کے تمام ممالک عوام کی بہتری، ان کی بھلائی اور امنگوں پر پورا اترنے کے لیے پر امیدی کے ساتھ ترقی و خوشحالی کا سفر شروع کررہے ہیں ۔ وہ منگل کو یہاں یونیسکو کے ایجنڈا کے فورم سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن 2030کے تعلیم کے لیے لائحہ کے دائرہ کار کا ایجنڈا کی منظوری کے سلسلہ میں ان دنوں پیرس میں (یونیسکو) کے دورہ پر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روئے زمین کے تمام ممالک عوام کی بہتری، ان کی بھلائی اور امنگوں پر پورا اترنے کے لیے پر امیدی کے ساتھ ترقی و خوشحالی کا سفر شروع کررہے ہیں ۔جس سے توقع ہے کہ دنیا بھر میں بہتر تبدیلی آئے گی ۔ تعلیم اور سیکھنے کے طویل مدتی مواقع پیدا ہوں گے اور اس سلسلہ میں ہم سب کے لیے اہم ترین مقصد اور ہدف تمام افراد کو دنیا بھر میں مساوی بنیادوں پر معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ یونیسکو کا ہدف بھی مساوی بنیادوں پر معیاری تعلیم، ترغیبات اور سیکھنے کے مواقع فراہم کرنا ہے اور تمام بچوں اور انسانوں کو یکساں مواقع دیتے ہوئے انہیں متوازن طریقے سے معیار ی تعلیم کی فراہمی کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں اور انسانوں کو شدت پسندی ، جرائم، غربت اور دیگربرائیوں سے بچانے اوربہتر زندگی گزارنے کے لیے انہیں مہارت علم اور ہنر اور مختلف فنون علوم سے آراستہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یونیسکو کے رکن ملک اور ای نائین ممالک کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے2030ء کا لائحہ عمل دینے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے یونیسکو پر زور دیا کہ امداد دینے والے ممالک کے ساتھ موثررابطے قائم کرکے رقومات کی وصولی کی موثر طور پر نگرانی کی جائے کیونکہ ناکافی رقوم کے بغیر اہداف کا حصول ممکن نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ ایجوکیشن 2030ء کا لائحہ عمل یونیسکو کا سماجی ترقی کا نیا ایجنڈا ہے۔قبل ازیں انہوں نے یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل ارینا بوکو وا کے ساتھ ساتھ ملاقات کی اس ملاقات میں فرانس میں پاکستان کے سفیر غالب اقبال بھی موجود تھے

متعلقہ عنوان :