مودی نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو ہندوستان میں ایک نیا پاکستان بن سکتا ہے،سراج الحق

منگل 10 نومبر 2015 16:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت کے وزیراعظم مودی نے اپنا انتہا پسندانہ رویہ تبدیل نہ کیا تو ہندوستان میں ایک نیا پاکستان بن سکتا ہے ، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ زلزلہ متاثرین کے تباہ شدہ گھر دوبارہ تعمیر کرکے دیں ، بلدیاتی الیکشن میں پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور کیا جارہا ہے ، الیکشن کمیشن انتہائی کمزور ہے ، عوام کا اعتماد الیکشن کمشنر پر بحال نہ ہوسکا ۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ زلزلہ سے متاثرہ زلزلہ زدگان کی امداد ابھی تک نہیں کی گئی حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ زلزلہ میں تباہ ہونے والے مکانات کو تعمیر کرکے دیں اب برفباری کا موسم شروع ہونے والا ہے غریب لوگوں کے گھر گر چکے ہیں حکومت کو چاہیے کہ مکانات کی تعمیر کیلئے دو لاکھ کی بجائے پانچ پانچ لاکھ کی امداد کی جائے تاکہ وہ اپنے گھر بنا سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک سے ایرا سیرا اور دیگر علاقوں کو ختم کردینا چاہیے جو غیرفعال ہیں اور ایک ایسا ادارہ قائم کرنا چاہیے جو عوام کیلئے کام کرسکے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورے سے انہیں کوئی غرض نہیں ملک کے متاثرہ لوگوں کی ضرورت کے مطابق رقم دی جائے جس سے وہ اپنے گھروں کو پھر سے آباد کرسکیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے انتظامات نہیں کئے جاتے جبکہ دوسرے ممالک میں ایسا نہیں ہوتا ہم اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کوئی حادثہ ہو اور ہم اس کے بارے میں سوچے انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود ہی کہا تھا کہ زلزلہ سے کوئی نقصان نہیں ہا اس لئے بین الاقوامی امداد کی اپیل نہیں کرتے اب متاثرین اپیل کررہے ہیں حکومت ان کی امداد نہیں کررہی انہوں نے کہا کہ الکیشن کمیشن انتہائی کمزور ہے عوام کا اعتماد اس پر بحال نہیں ہوا بلدیاتی انتخابات میں پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سپیکر کے انتخاب کیلئے ان سے ووٹ نہیں مانگا گیا جبکہ دوسری جانب ایاز صادق کے لوگوں نے سو مرتبہ ہم سے رابطہ کیا ہم نے پارٹی کا اجلاس بلایا جس میں یہ فیصلہ ہوا کہ جس کو ہمارے ووٹ کی ضرورت نہیں اور جس کو ضرورت تھی اس نے مانگ لیا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جب ہم سے مشورہ مانگے تو ہم دینگے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ نے آج شکوہ کیا کہ حکومتی وزراء حاضر نہیں ہوتے جس سے سوالات کے جوابات نہیں ملتے انہوں نے کہا کہ بھارت میں جاری انتہا پسند رویہ اگر بدلہ نہ گیا تو یہ ممکن ہے کہ بھارت میں ایک نیا پاکستان بن سکتا ہے