پرویز مشرف کے دور میں ترقی سے محروم رہ جانے والے بیورو کریٹس کو ترقی دے دی گئی

منگل 10 نومبر 2015 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ کے احکامات پر 17 سال قبل پرویز مشرف کے دور میں ترقی سے محروم رہ جانے والے بیورو کریٹس کو ترقی دے ہی دی گئی۔ عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے خلاف اظہار وجوہ کا نوٹس بھی خارج کر دیا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا ہے کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ادارے اس وقت تک حکم پر عمل نہیں کرتے جب تک ان کے خلاف اظہار وجوہ کا نوٹس کیوں نا جاری کر دیا جائے۔

عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے کہا کہ آپ نے پہلے نوتیفکیشن کیوں جاری نہیں کیا۔ جس پر سیکرٹری نے عارف چوہدری ایڈووکیٹ کے ذریعے جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کو بتایا کہ تمام تر مراحل مکمل کرنا تھے آپ کی عنایت ہو گی کہ اگر آپ نوٹس خارج فرما دیں گے۔

(جاری ہے)

مخنگل کے روز عبدالحمید قریشی وعیرہ کی درخواستوں کی سماعت سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے ان کی ترقی دینے کے نوٹیفکیشن پیش کرنے پر نمٹا دیں۔

پرویز مشرف دور میں ترقیوں کا جو بورڈ بنایا گیا تھا اس کے چیئرمین اور ممبران خود ترقیوں کے امیدوار بھی تھے جس کی وجہ سے درخواست گزاروں کی ترقی روک دی گئی تھی۔ عارف چوہدری ایڈووکیٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے پیش ہوئے اور انہوں نے بیورو کریٹس کی ترقی کا نوٹیفکیشن پیش کیا۔ جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ آپ نے 2‘ 3 سال سے گند کیا ہوا ہے کیوں نوتیفکیشن جاری نہیں کیا ہے اب کیوں کیا ہے جب ہم نے ان کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے اس نوٹیفکیشن کی کاپی درخواست گزاروں کو دینے کے لئے کہا‘ درخواست گزاروں نے کہا کہ دو مرتبہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

اس پر 17 سال لگا دیئے گئے۔ عدالت نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے جسٹس منظور ملک نے کہا کہ یہ توہین عدالت تو ہے کیوں ہم نوٹس ڈسچارج کریں۔ عارف چوہدری نے کہا کہ یہ آپ کی عنایت ہو گی کہ آپ اظہار وجوہ کا نوٹس خارج فرما دیں گے۔ عدالت نے درخواستیں نمٹا دیں اور نوٹس بھی خارج کر دیا۔

متعلقہ عنوان :