محمود خان اچکزئی کی حکومتی پالیسیوں پرکڑی تنقید

آرمی چیف کے دورے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے ، محمود اچکزئی کا مطالبہ

منگل 10 نومبر 2015 15:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) حکومت کی اتحادی جماعت کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آرمی چیف کے دورہ امریکہ بارے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے ۔ پاکستان اگر ترقی کرنا چاہتا ہے تو ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرے ۔ پوائنٹ آف آرڈر پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں ایسی خارجہ پالیسی کو نہیں مانتا جو چار وزیروں چار مشیروں پر مشتمل بنائی ۔

خارجہ پالیسی پارلیمنٹ تشکیل دی جائے قومی اسمبلی کو خارجہ پالیسی بارے بریف کیا جائے اگر پاکستان میں ترقی چاہتے ہیں تو ہمسایوں سے اچھے تعلقات ہونے چاہئے اس سے ملک میں سرمایہ کاری ہو گی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی حالت نیچے جا رہی ہے پاکستان جنگ کے دلدل میں پھنس گیا ہے ہم کسی جنرل سرتاج عزیز یا کسی وزیر کو نہیں سنیں گے انہوں نے کہاکہ آرمی چیف امریکہ جا رہے ہیں ہمیں بتایا جائے اور امریکہ کا دورہ بارے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے ورنہ ہم یہاں کس لئے تنخواہیں لے رہے ہیں اگر ہمیں اعتماد میں نہ لیا گیا تو پارلیمنٹ کو خیرباد کہہ دیں گے ۔

(جاری ہے)

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزیر پارلیمنٹ میں حاضر ہونے کا یقینی بنایا جائے ایوان میں اگر وزیر نہ آئیں گے تو ہمیں یہاں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔محمود خان اچکزئی نے حکومت کی خارجہ پالیسی اور اقتصادی پالیسی پر شدید تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت ہر پالیسی بنانے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان مسائل کی دلدل میں پھنسا جا رہا ہے اس کو اس دلدل سے نکالنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔روس مشرق وسطی میں داعش پر بمباری کرتے ہوئے 1000 حملے کئے ہیں اور اب ہ جنگ ہماری دہلیز پر بھی پہنچ چکی ہے اس پر ہمیں جاگنا ہو گا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا کی ضامن صرف پارلیمنٹ ہو سکتی ہے ۔