کے ایم ایس ایم سی اورالائیڈ انسٹی ٹیوشن سیالکوٹ کے سٹورز میں ہونے والی کروڑوں روپے مالیت کی بدعنوانی کی تاحال ریکوری نہ ہو سکی

دونوں اداروں کی انتظامیہ نے محض محکمانہ انکوائری کرکے معاملے کو گول کردیا

منگل 10 نومبر 2015 14:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) کے ایم ایس ایم سی اور آلائیڈ انسٹی ٹیوشن سیالکوٹ کے سٹورز میں ہونے والی کروڑوں روپے مالیت کی بدعنوانی کی تاحال ریکوری نہیں کی گئی مذکورہ دونوں اداروں کی انتظامیہ نے محض محکمانہ انکوائری کرکے معاملے کو گول کردیا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ کروڑوں روپے کا یہ فراڈ مالی سال 2010ء اورمالی سال 2013ء کے درمیان کیا گیا تھا جس کے مطابق ان اداروں کے سٹورز سے نہ صرف ادویات اور دیگر سٹور اشیاء غائب پائی گئیں بلکہ انتظامیہ نے ہسپتال کی سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم بجلی کے بلوں کی رقوم وصول کرکے سرکاری خزانے میں جمع نہ کروائی ۔

یہاں تک کہ ورکس چارج ملازمین کی تنخواہوں کی رقم بنک سے نکلوائی گئی لیکن ملازمین کو ادائیگی نہ کی گئی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان اداروں کی انتظامیہ نے اس فراڈ کی انکوائری کی زمہ داروں پر الزامات درست ثابت ہوئے لیکن رقم کی ریکوری نہ کی گئی محکمہ صحت پنجاب نے پانچ سال قبل ہونے والی ان بدعنوانیوں کی ریکوری کی ہدایات جاری کردی ہیں۔