حویلی لکھا‘ حکام کی بے حسی اور لاپروائی کے باعث لوگ پانی ملا مضرِ صحت گوشت خریدنے اور کھانے پر مجبور

منگل 10 نومبر 2015 13:11

حویلی لکھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) حکام کی بے حسی اور لاپروائی کے باعث لوگ پانی ملا مضرِ صحت گوشت خریدنے اور کھانے پر مجبور ،شہر کی تاریخ سے تاحال اسے سلاٹر ہاو‘س سے محروم رکھا گیا ،موجودہ سلاٹر ہاو‘س شہر کے کندے کھوئیں پر واقع ہونے کے خطرناک چراثیم والے گوشت کی فروخت عروج پر،اکثر قصاب وٹرنری سٹاف کو رشوت دیکر پابندی کے باوجود بھی جانور اپنے گھروں میں ذبح کرکے غیر قانونی طور پر تصدیقی مہریں لگوانے لگے،قصابوں کے پھٹوں اور دوکانوں پر گوشت سرِعام لٹکا ہونے کے باعث گوشت پر مکھیوں کی بھرمار جبکہ رہی سہی کثر دھول مٹی نکال دیتی ہے،متعدد افراد مضر صحت گوشت کے استعمال کے باعث معدے اور ہپاٹائٹس کی بیماریوں کا شکار ۔

شہری حلقوں کااعلیٰ حکام سے فوری طور پر سلاٹر ہاو‘س کی منتقلی اور تعمیر نو کا مطالبہ۔

(جاری ہے)

متعلقہ انتظامیہ کی عدم توجیہی اور بے حسی کے باعث حویلی لکھا کے وجود میں آنے سے آج تک سلاٹر ہاو‘س سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ موجودہ سلاٹر ہاو‘س شہر کی ڈسپوزل پر قائم ہے جوکہ گوشت پر خطرناک جراثیم کو بڑھانے کا سبب ثابت ہورہا ہے دوسری جانب قصاب مقامی طور پر پابندی کے باوجود بھی جانوروں کو اپنے گھروں میں ذبح کرکے وٹرنری سٹاف کو روزانہ کی بنیاد پر رشوت دیکر غیر قانونی طور پر تصدیقی ٹھپے لگوانے میں مصروف ہیں جبکہ حویلی لکھا کے اِس اہم مسئلہ پر علاقہ مکینوں اور قصابوں کی نمائندہ تنظیموں کے افراد نے حکام بالا کی توجہ دلانے کے لئے شدید احتجاج بھی جو کہ کام نا آیا ،اہلیان حویلی لکھا کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر نیا سلاٹر ہاو‘س تعمیر کرایا جائے۔