جاپان میں کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ کی عدم فراہمی سے ہزاروں پاکستانی پریشان

منگل 10 نومبر 2015 12:43

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء)جاپان میں مقیم پاکستانی شہریوں کو کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ کی فراہمی ابھی تک شروع نہیں ہوسکی ہے، جس کے باعث جاپان میں مقیم10 ہزارسے زائد افراد پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔دنیا بھر میں 30 نومبر کے بعد ہاتھ سے بنے ہوئے پاسپورٹ قابل استعمال نہیں رہینگے، جس کے مینول پاسپورٹ پر نہ تو کسی دوسرے ملک کا ویزہ حاصل کیا جاسکے گا اور نہ ہی اس پاسپورٹ پر کسی دوسرے ملک آنے کی اجازت ہو گی۔

انہی مشکلات کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارتخانوں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹس کی مشینیں نصب کی تھیں اور نادرا کے عملے نے سفارتی حکام کو پاسپورٹ کی تیاری کے حوالے سے تربیت بھی دیدی تھی تاہم ان معاملات کو مکمل ہوئے بھی 4 ماہ سے زائد ہوچکے ہیں، لیکن مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی اجرا اب تک شروع نہیں ہوسکا ہے جس سے جاپان میں مقیم 10 ہزار پاکستانی شدید کشمکش کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر نادرا کی جانب سے عائد کی جانے والی شرط کے مطابق مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے حصول کیلئے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے، جو صرف پاکستان جاکر بنوایا جاسکتا ہے یا انٹرنیٹ کے ذریعے کریڈٹ کارڈ سے رقم ادا کرکے بنوایاجاسکتا ہے۔پاکستانی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ سینکڑوں پاکستانیوں کے پاس کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہے اور نہ ہی کریڈٹ کارڈ رکھتے ہیں، ایسی صورت میں وہ کس طرح مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ حاصل کرسکیں گے، ا س کا کسی کے پاس کوئی جواب نہیں۔