بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر نو کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دیدی، جواد ظریف

منگل 10 نومبر 2015 11:59

تہران ۔10 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 نومبر۔2015ء) ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہا بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر نو کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔ ذرائع ابلاگ کے مطا بق تہران میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر نو کے بارے میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں کے درمیان مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے کا متن تیار ہوچکا ہے صرف اس پر دستخط کے طریقہ کار پر بات چیت ہورہی کیونکہ شام کے بارے میں ویانا میں ہونے والے اجلاس کے دوران پانچ جمع ایک گروپ کے تمام وزارائے خارجہ موجود نہیں ہونگے۔شام کے بارے میں ویانا اجلاس میں ایران کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک عالمی ذمہ داری ہے ،جبکہ شام کے مستبقل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق صرف شامی عوام کو حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان دونوں اصولوں پر عمل کیا جائے معاملات کو آسانی کے ساتھ سلجھایا جاسکتا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ تہران شروع ہی سے شام میں امن و استحکام کے قیام کی کوشش کرتا چلا آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحران شام کو فوجی طریقے سے حل کرنے کی سوچ رکھنے والے ممالک کے برخلاف ایران اس بحران کو صرف اور صرف سیاسی طریقے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا پوری عالمی برداری کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :