قابل تقسیم محاصل میں 50رب روپے کے بقایا جات وفاق کی طرف سے سندھ کو ادا نہیں کیے جارہے، وزیر اطلاعات سندھ
سندھ کو قابل تقسیم محاصل میں سے اپنا پورا حصہ دے، کھوکھراپار میں سکول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت
پیر 9 نومبر 2015 22:56
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ قابل تقسیم محاصل میں سے سندھ کے وفاقی حکومت کی طرف 50ارب روپے کے بقایا جات ہیں جو کہ وفاق کی طرف سے سندھ کو ادا نہیں کیے جارہے ہیں ۔وفاقی حکومت کا یہ عمل سندھ سے زیادتی ہے ۔وفاقی حکومت عملی طور پر اپنا وعدے وفا نہیں کرسکتی تو بلنگ و بانگ دعوے بھی نہیں کرے اور سندھ کو قابل تقسیم محاصل میں سے اپنا پورا حصہ دے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کھوکھراپار کے علاقے ملیر میں واقع پبلک ماڈل اسکول کے دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت کو قابل تقسیم محاصل میں سے سندھ کو 164ارب روپے میں سے 50ارب روپے دینے ہیں جو ابھی تک سندھ کو نہیں دیئے گئے جو سندھ کے ساتھ زیادتی ہے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کو مکمل طور فنڈز فراہم کرنے سے متعلق جھوٹ بول رہی ہے اور سندھ کو قابل تقسیم محاصل میں سے اپنا مکمل طور پرحصہ فراہم نہیں کیاجارہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2008میں جنرل مشرف کے دور میں ڈددلیوشن کے تحت 8ایکڑ اراضی پر کھوکھرا پار پبلک ماڈل اسکول 60کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا جو کہ شہری حکومت کے ماتحت تھا ،جس کو تاحال محکمہ تعلیم سندھ کے حوالے نہیں کیا گیا ہے ۔اسکول کی حالت خراب ہے اور یہ اسکول فنکشنل بھی نہیں ہے ،اس کو فنکشنل کرنے کے لیے اسکول کا بورڈ آف گورنر تشکیل دے کر اس کو فوری فنکشنل کیا جائے گا پھر اسکول گرلز پبلک اسکول کے طور پر کام کرے گا ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ اسکول کے دورے کا مقصد بلدیاتی انتخابی مہم چلانا نہیں ہے کیونکہ اس اسکول کی کوئی نئی اسکیم نہیں ہے اس لیے کسی بھی اسکول کو کھولنے کے لیے ہر وقت کوششیں کی جاسکتی ہیں ۔پبلک اسکول کی خراب حالت کی ذمہ دار شہری حکومت ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں 1200کیمپس اسکول قائم کی جارہے ہیں جن کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ اس اسکول کے نزدیک ایک اور اسکول میں ڈی ای او تعلیم کا آفس قائم ہے ،جس کا نوٹس لیا گیا ہے ۔اس آفس کو فوری منتقل کرکے وہاں بچوں کو تعلیم دینے کی ہدایات دے دی ہیں ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
-
جنرل اسمبلی: فلسطینی مبصر ریاست کے حقوق بڑھانے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
-
تھیلیسیمیا کا علاج اب جین تھیراپی سے ممکن
-
پنجاب حکومت نے تندوروں پر روٹی کی قیمت میں مزید کمی کا اعلان کردیا
-
عوامی سیاسی جماعت کو ”انتشاری گروہ“ کہہ کر ”معافی“ کا مطالبہ متفقہ طور پر مسترد کرتے ہیں
-
رفح سے انخلاء کے دوران یو این کا مزید امدادی راہداریاں کھولنے کا مطالبہ
-
9 مئی کے تمام قیدی اور قیدی نمبر804 اور بشریٰ بی بی پر کیسزختم کئے جائیں
-
خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا یورپی منصوبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.