حکومت نے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک برھ میں قیام امن کیلئے اقدامات کیے ہیں ، اسلام آباد میں مکانوں کا سروے کرایا گیا ، پولیس کو جدید سہولیات فراہم کی گئیں ، سیف سٹی پراجیکٹ کا دوبارہ آغاز کیا ،اس کے تحت تمام اہم شاہراؤں پر خفیہ کیمرے نصب کیے جارہے ہیں ، حکومتی اقدامات سے جرائم کی شرح کم ہوئی ہے ، اسلام آباد کے داخلی اور خارجی ناکوں کی تعداد کم کی گئی ہے

وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن کا سینیٹ میں سینیٹر ثمینہ عابد کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

پیر 9 نومبر 2015 21:23

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء ) وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے سینیٹ کوآگاہ کیا ہے کہ حکومت نے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک برھ میں قیام امن کیلئے اقدامات کیے ہیں ، اسلام آباد میں مکانوں کا سروے کرایا گیا ، پولیس کو جدید سہولیات فراہم کی گئیں ، سیف سٹی پراجیکٹ کا دوبارہ آغاز کیا جس کے تحت ملک کی تمام اہم شاہراؤں پر خفیہ کیمرے نصب کیے جارہے ہیں ۔

حکومتی اقدامات سے جرائم کی شرح کم ہوئی ہے ۔ اسلام آباد کے داخلی اور خارجہ ناکوں کی تعداد کم کی گئی ۔ پیر کو وزیر مملکت ایوان میں سینیٹر ثمینہ عابد کی تحریک پر بحث سمیٹ رہے تھے ۔ بحث میں ثمینہ عابد سمیت ، سسی پلیجو ، خوش بخت شجاعت ، جنرل (ر) عبدالقیوم اور طاہر حسین مشہدی نے حصہ لیا ۔

(جاری ہے)

بلیغ الرحمن نے کہا کہ امن وامان کے قیام کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں ، جرائم کی شرح کم کرنے کیلے اور جرائم میں موبائل فونز کے استعمال کو روکنے کیلئے موبائل سموں کو بائیو میٹرک سسٹم پر لایا گیا ۔

اسلام آباد میں مکانوں کا سروے کرایا گیا ۔ ان اقدامات سے جرائم کی شرح کم ہوئی ہے ۔ پولیس کو سہولیات فراہم کی گئیں ، وی آئی پی موومنٹ پر پولیس کی تعیناتی کم کی گئی ۔ سیف سٹی پراجیکٹ دوبارہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت بڑی شاہراؤں پر خفیہ کیمرے نصب کیے گئے ہیں ۔ چوکوں میں پیشہ ور گداگروں کے خاتمے کیلئے ایک یونٹ مقرر کیا گیا ہے ، اب ٹریفک سنگنلز پر پیشہ ور گداگر دیکھائی نہیں دیتے ۔

شہر میں چیک پوسٹوں کی تعداد کم کردی گئی ہے ۔قبل ازیں بحث میں ثمینہ عابد ، سسی پلیجو ، خوش بخت شجاعت ، جنرل (ر) عبدالقیوم اور طاہر حسین مشہدی نے حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومت اور اس کے ذیلی ادارے امن وامان قائم رکھنے اور جرائم کی شرح کم کرنے میں کامیاب نہیں تو پھر ملک کے باقی شہروں کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ۔ حکومت کی ایک صوبے یا شہر میں آپریشن کی بجائے کرائم کے خاتمہ کیلئے ملک کے تمام صوبوں اور علاقہ میں بلا تخصیص آپریشن کرے

متعلقہ عنوان :