ٹانک، پولیس نے موبائل مکینک کو ہیروئن برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کر لیا، موبائل فون یونین کا احتجاج ، واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کا مطالبہ

پیر 9 نومبر 2015 20:53

ٹانک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء ) سٹی پولیس کی پولیس گردی سر چڑھ کر بولنے لگی، موبائل مکینک کو ہیروئن برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کر لیا، موبائل یونین کی پریس کانفرنس ، واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کا مطالبہ۔ تفصیلا ت کے مطابق پیر کے روز ڈسٹرکٹ پریس کلب ٹانک میں پریس کانفرنس کے دوران موبائل یونین صدر رحمت اﷲ خان اور درجنوں موبائل دکانداروں کے ہمران موبائل مکینک محمد شاہد خان کا کہنا تھا کہ چار نومبر کو سٹی پولیس سٹیشن کے ایڈیشنل ایس ایچ او طاوٗس خان نے پولیس نفری کے ہمراہ اسکی موبائل شاپ واقع لغاری مارکیٹ میں داخل ہوکر دکان میں موجود اسکے دوست مقامی صحافی محمد اسلم خان کو باہر نکلنے کو کہا جس کے بعد ایک پولیس اہلکار لفافے میں کوئی چیز لا کر اسکی دکان میں داخل ہوا ۔

(جاری ہے)

محمد شاہد نے مزید بتایا کہ اسکے بعد طاوٗس خان اسے پولیس موبائل میں بٹھا کر سٹی تھانہ لے گئے جہاں ایس ایچ او صغیر عباس نے اسکے خلاف دکان سے 235گرام ہیروئن برآمد دی کا جھوٹا پرچہ درج کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پولیس نے مجھے پیر کچھ کے قریب ہیروئن کے ہمراہ گرفتار کیا جو کہ سراسر جھوٹ ہے جس کے گواہ مارکیٹ کے دیگر دکاندار ہیں جواس وقت لغاری مارکیٹ میں موجود تھے۔

محمد شاہ نے الزم عائد کیا کہ سٹی ایس ایچ صغیر عباس اور طاوٗس خان نے چند روپیوں اور اپنی ترقی کے لئے اسکی ہتکِ عزت کی۔اسکا کہنا تھا کہ وہ غریب خاندا ن سے تعلق رکھتا ہے اور اس پولیس گردی کے بعدانکا پورا خاندا ن شدید ذہنی کوفت کا شکا ر ہے۔ انہوں نے ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان سے واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ اگر اس پر جر م ثابت ہوا تو اسے سر عام پھانسی پر لٹکا یا جائے بصورت دیگر ایس ایچ او صغیر عباس اور طاوٗس کے خلاف کاروائی کی جائے۔

محمد شاہد نے مزید کہا کہ وہ اس واقعہ کے بعد شدید عدم تحفظ کے احساس کا شکا ر ہے اور اگر اسے کچھ ہواتو اسکے ذمہ دار ایس ایچ او صغیر عباس اور طاوٗس خان ہونگے۔ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان سے انصاف نہ مل سکا تو انصاف کے حصول کے لئے آئی جی خیبر پختونخواہ کے دفتر پشاور اور عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ تک جانے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :