جیکب آباد، بجلی ،پانی اور گیس کی سہولت کی عدم فراہمی کے باعث جمس کا انڈور شروع نہیں ہوسکا ہے ،ڈاکٹر محمد زبیر شیخ

پیر 9 نومبر 2015 19:11

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) جیکب آباد انسٹٰیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر رٹائرڈ ڈاکٹر محمد زبیر شیخ نے کہاہے کہ بجلی ،پانی اور گیس کی سہولت کی عدم فراہمی کے باعث جمس کا انڈور شروع نہیں ہوسکا ہے رکاوٹیں اور مشکلات کے باوجود جمس کو چلانے کا عزم کیاہے روزانہ 700مریضوں کی جمس میں او پی ڈی ہوتی ہے 8جولائی سے ابتک 45ہزار 762مریضوں نے جمس سے علاج کروایا جنہیں 60لاکھ 66ہزار 569کی ادویات دی گئیں اگر ادارے سیاسی مداخلت سے پاک کردیے جائیں تو یہ بہتر طریقے سے کام بھی کرسکتے ہیں اور عوام کے لیے کارآمد بھی بن سکتے ہیں جمس میں 500آسامیاں ہیں لیکن 250کا عملہ کام کررہاہے جن میں 31رضا کار بھی شامل ہیں 500ملین کی بجٹ ہے عملے کی کمی کی وجہ سے بھی کام میں سخت دشواری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا ڈاکٹر زبیر شیخ نے بتایاکہ جب ذمیداری سنبھالی تو اس وقت جمس کی صرف دیواریں ملیں کراچی پورٹ سے طبی آلات خود لاکر نصب کروائے قانون کے تحت سول اسپتال بھی میرے ماتحت آتاہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوا سول اسپتال پرائمری اور سیکنڈری سیکشن ہے سول اسپتال کے مریضوں کو جمس ریفر کیاجاسکتاہے سول اسپتال کی حالت زار سے سب بخوبی واقف ہیں جمس میں کنسلٹنٹ ڈینٹل ،آئی ڈائیگنوسٹک ،الٹرا ساؤنڈ ایکسرے لیبارٹری ڈے کیئر کلینک کی سہولت دستیاب ہے سی ٹی اسکین ،ڈائیلاسز سمیت دیگر سہولیات بھی جلد شروع کی جائیں گی یہ واحد اسپتال ہے جہاں 94فیصد خواتین علاج کے لیے آئی ہیں جمس میں علاج کے ساتھ ساتھ ریسرچ کا کام بھی جاری ہے ہر جمعہ کو مختلف ایشوز پر لیکچر دیے جاتے ہیں انہوں نے بتایاکہ گیس کی فراہمی کے لیے چار این اوسیز متعلقہ حکام کو دی ہیں امید ہے کہ جلد جمس کو گیس کی فراہمی شروع ہوجائے گی پانی کی لائین سے ادارہ محروم ہے ہر روز ٹینکرز کے ذریعے پانی آتاہے بجلی کی لوڈ شیڈنگ بے پناہ ہے اتنا جنریٹر نہیں چلا سکتے سولر سسٹم تو ادارے میں موجود ہے پر بڑی مشینیں سولر پر نہیں چل سکتیں بجلی کی خصوصی لائین کے لیے چیف سیپکو کو لکھاہے اس حوالے سے فیس بھی ادا کردی ہے بغیر کسی وقفے کے بجلی کی فراہمی سے ادارہ بہتر کام کرے گاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے غیر موجودگی میں جمس سے 14ستمبر کو 20لاکھ کی انوینز انجیکشن کے 720وائلز جن کی مالیت 20لاکھ ہے چوری ہوگئے جس کی سول لائین تھانہ پر ایف آئی آر بھی کٹوائی ہے ڈاکٹر احمد بخش جکھرانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جس نے تحقیقات کرکے اسٹور کے چار ملازمین محمد عارف ،واحد بخش کھوسو، سمیع اﷲ ابڑواور بشیر وگن کو ذمیدار ٹھرایا چوری کی برآمدگی کے حوالے سے پولیس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اداروں کی بھی مدد حاصل کی ہے یہ ساری رپورٹ بنا کر وزیر صحت وسیکریٹری کو ارسال کر دی ہے موجودہ ایس ایس پی ساجد کھوکھر سے بھی رابطہ کیاہے خاموش نہیں بیٹھا ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا جیکب آباد سانحہ کے متعلق انہوں نے بتایاکہ اطلاع ملتے ہی ڈاکٹروں کی ٹیم اور ایمبولینسز لے کر سول اسپتال پہنچا جہاں سے زخمیوں کو پاکستان ایئر فورس کے حکام کے تعاون سے زخمیوں کو شہباز بیس کی اسپتال لے جایا گیا جہاں جمس کے 15ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے کیمپ لگاکر زخمیوں کا علاج اوردیکھ بھال کی شدید زخمیوں کو C130جہاز کے ذریعے کراچی کی آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا کیا تاریخ میں ایسا ہوا ہے کہ زخمیوں کو جہاز کے ذریعے آغا خان منتقل کیا جائے انہوں نے کہاکہ سانحہ میں بیس حکام نے جس طرح تعاون کیا اس پر میں ان کامشکور ہوں بیس کمانڈر نے کراچی جانے والے زخمیوں کے ورثاء کو 10,10ہزار نقد بھی دیے تاکہ وہ اپنا خرچہ کرسکیں انہوں نے بتایاکہ زخمیوں کے علاج کے لیے لاڑکانہ سے بھی ڈاکٹر منگوائے گئے وزیر اعلیٰ سمیت دیگر بالا حکام اور زخمیوں کے عزیزوں کو صورتحال سے وقت فوقتاًآگاہی دیتے رہے انہوں نے کہاکہ جمس کا باقاعدہ افتتاح تاحال نہیں ہوا ہے نہ ہی ہمیں یہ ادارہ قانونی طریقے سے حوالے کیا گیاہے کیونکہ ابھی عملے کے رہائشی کوارٹر زیر تعمیر ہیں لیکن عوام کی سہولت اور خدمت کے لیے یہ ادارے کو چلانے کا عزم کیاہے ابھی صرف او پی ڈی چلا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ڈاؤ کی ذمیداری چھوڑکر اس لیے جیکب آباد آیا ہوں کہ میرے والد جیکب آباد کے تھے یہاں کے لوگوں کی خدمت کرکے اپنا فرض نبھانا چاہتا ہوں گھر بارچھوڑ کر یہاں آیا ہوں تاکہ یہ ادارہ مثالی بناؤں اور اس سے گردونواح کے غریب لوگ مستفید ہوسکیں پاک فوج سے ہوں رکاوٹیں اورمشکلات ضرور ہیں پر ہمت نہیں ہاری انہوں نے بتایاکہ جیکب آباد میں بڑی غربت ہے آنے والے مریضوں کے پیروں میں چپل تک نہیں ہوتی دیکھ کر بڑا دکھ ہوتاہے جمس میں ننگے پیر آنے والوں کو چپل دیتے ہیں جبکہ بچوں میں ٹوتھ برش ،پیسٹ رنگ برنگی پینسلز تقسیم کرتے ہیں اگربچوں نے دوتین لائین بنانا سیکھ لیں تو ان کا بھلا ہوجائے گا انہوں نے بتایاکہ13نومبر کو جمس کے 12رکنی بورڈ آف گورنر کا اجلاس ہے جس میں صوبائی وزیر صحت ،سیکریٹری صحت ،ایم این اے میر اعجاز حسین جکھرانی ،ایم پی اے سردار مقیم کھوسو ودیگر شرکت کریں گے جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے 30نومبر کو میرا اور 23کو دیگر اسٹاف کا کانٹریکٹ ختم ہورہاہے لیکن اب دیکھیں اجلاس میں کیا ہوتاہے جمس کے اوپی ڈی میں 6ایل سی ڈی لگائی جائیں گی 102سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیے جائیں گے جمس میں 800ایم اے کی ڈیجیٹل امریکن ایکسرے مشین ہے جس کی ایکسرے کی مارکیٹ میں 700روپے فیس ہے لیکن یہاں 100روپے وصول کیے جارہے ہیں گورنرسندھ سے فائبرو ایکسن مشین لی ہے جو مریض کے 7روز قبل کھائی گئی خوراک کا بھی بتاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ جمس ایک اچھا ادارہ ہے اس کو عوام کے لیے کارآمد بنایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :