مصری صدر نے بھانڈہ پھوڑ دیا،غزہ سرحد کی بندش فلسطینی اتھارٹی کی معاونت کا نتیجہ نکلا

غزہ کی پٹی سے متصل مصر کی مشرقی سرحد کے تحفظ کی خاطر اٹھائے گئے اقدامات پر فلسطینی اتھارٹی کو اعتماد میں لیا گیا، عبدالفتاح السیسی

پیر 9 نومبر 2015 14:30

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان گزشتہ روز قاہرہ میں ہونیوالی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ کی پٹی کی سرحد کو مشترکہ طورپر کنٹرول کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے اتوار کو قاہرہ میں مصری ہم منصب فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کم کرنے ، غزہ کی پٹی کی راہداریوں کے مشترکہ کنٹرول پر اتفاق کیا۔

مصری ایوان صدر کے ترجمان علاء یوسف نے بتایا کہ صدر السیسی نے واضح کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے متصل مصر کی مشرقی سرحد کے تحفظ کی خاطر جتنے بھی اقدمات اٹھائے گئے ہیں ان میں فلسطینی اتھارٹی کو مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا اشارہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر سرنگوں کی مسماری کیلئے ہونیوالے آپریشن اور سمندری پانی کے غزہ کی پٹی کی سرحد پر چھوڑے جانے کی جانب تھا۔

مصری ایوان صدر کے ترجمان نے واضح کیا کہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر جوکچھ بھی کیا جا رہا ہے وہ فلسطینی اتھارٹی کی حمایت کا نتیجہ ہے۔

غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ پچھلے دو سال سے بند ہے اور ہزاروں ضرورتمند شہری سرحد کی دونوں جانب آمدو رفت کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ مصری فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر سرنگوں کی مسماری کا ایک آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، اس کے علاوہ غزہ کی سرحد پر زیر زمین طویل کنکریٹ کی دیوار تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ دوماہ سے غزہ کی پٹی کی سرحد کو سمندری پانی چھوڑ کر سرحدتی دیہاتوں کو پانی میں ڈبو دیا گیا ہے۔

سرحدی علاقوں سمندری پانی سے گہری کھائیاں بن گئی ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کے مکانات اور قیمتی زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ترجمان علاء یوسف نے میڈیا کو بتایا کہ محمود عباس سے بات کرتے ہوئے صدر عبدالفتاح السیسی کاکہنا تھا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے آئینی حقوق کے حصول کی حمایت کے ساتھ مسئلہ فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا۔

صدر السیسی نے کہا کہ وہ فلسطین کے 1967 ء کی جنگ کے دوران اسرائیل کے قبضے میں چلے جانیوالے علاقوں پرمشتمل ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں جس میں مشرقی بیت المقدس کو اس ریاست کا دارالحکومت بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور جامع حل مشرق وسطیٰ میں پائی جانیوالی کشیدگی اور بے چینی کی لہرکو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کریگا۔

اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے مصری حکومت کی فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی حمایت پرمبنی پالیسی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مصر نے فلسطینیوں کے حقوق اور فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے جاری سیاسی جدو جہد میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ قاہرہ کی کوششوں سے متعدد مرتبہ فلسطین، اسرائیل امن بات چیت بحال کی گئی اور خطے میں امن وامان کو آگے بڑھانے کیلئے متعدد سنجیدہ اقدامات کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :