پاکستان میں پہلی مرتبہ عالمی بین المذاہب کانفرنس منعقدکرناخوش آئنداقدام ہے ،سرداریوسف،کانفرنس یونائٹ کے زیراہتمام 25-24نومبرکواسلام آبادمیں ہوگی ، 25ممالک کے مندوبین ،سکالرز،مذہبی رہنما اوراہم شخصیات شرکت کریں گے ، کانفرنس کے انعقادسے قیام امن ،بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں مددملے گی، مفتی ابوہریرہ محی الدین

اتوار 8 نومبر 2015 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8نومبر۔2015ء) وفاقی وزیرمذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی سرداریوسف نے کہاہے کہ پاکستان میں پہلی عالمی بین المذاہب کانفرنس منعقدکرنے سے ملک میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے کانفرنس کاانعقادخوش آئنداقدام ہے عالمی بین المذاہب کانفرنس یونائٹ کے زیراہتمام 25-24نومبرکواسلام آبادمیں ہوگی کانفرنس میں 25ممالک کے مندوبین ،سکالرز،مذہبی رہنما اوراہم شخصیات شرکت کرے گیں اس حوالے سے وفاقی وزیرمذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی سردارمحمدیوسف سے کانفرنس کے منتظم ویونائٹ کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین نے ملاقات کی اورکانفرنس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا سرداریوسف نے کانفرنس کے انعقادکوسراہا اوراسے خوش آئنداقدام قراردیاانہوں نے کہاکہ بین ا لمذاہب ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے اس کے لیے دین اسلام کی تعلیمات کواجاگرکرنا اوراس حوالے سے پاکستان کاروشن چہرہ سامنے لاناوقت کی ضرورت ہے مفتی ابوہریرہ محی الدین نے کہاکہ کانفرنس کی تیاریاں جاری ہیں اورمختلف ممالک کے مذہبی رہنماؤں سے رابطے کرلیے گے ہیں کانفرنس میں سات عالمی مذاہب کی نمائندہ شخصیات اوررہنما شرکت کریں گے جس میں سعودی عرب ،ترکی ،امریکا،کینیڈا،مراکش ،برطانیہ ،رومانیہ ،نیپال ،برازیل ،انڈونیشیا،مصر،جرمنی ،آسٹریلیا،جنوبی افریقہ ،اردن ،بھارت ،لبنان ،سری لنکا ،روس ،برونائی دارالسلام ،سوڈان سمیت پچیس ممالک کے مندوبین شرکت کریں گے یہ کانفرنس پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہوگی جس میں عالمی سطح کے مذاہب کے ماننے والوں کے جیدشخصیات شرکت کرے گیں اوراپنے خیالات کااظہارکریں گے اس کانفرنس سے پاکستان سمیت دنیابھرمیں مثبت اثرات مرتب ہوں گے دنیااس وقت شدت پسندی ،انتہاپسندی ،دہشت گردی اوربدامنی کی آماجگاہ بن چکی ہے مذہب کے نام پرایک دوسرے کوقتل کیاجارہاہے اورمذہب کے نام پرہی انتشار وافتراق پھیلایاجارہاہے ایسے حالات میں ضرورت اس بات کی تھی کہ تمام مذاہب کی کی سرکردہ شخصیات کویکجاکیاجائے باہمی مکالمے کے ذر یعے امن ،رواداری اورہم آہنگی کے راہیں تلاش کی جائیں اس مقصدکے پیش نظر پہلی مرتبہ پاکستان میں اس سطح کی کانفرنس کی جارہی ہے یہ کانفرنس پاکستان کے لیے بھی یقینا ایک اعزازکی بات ہے ۔

متعلقہ عنوان :