کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، 43 ایسے ٹھیکیداروں کی فہرست سامنے آگئی ،جن کی کوئی فائل روکتی ہے اورنہ ہی کوئی بل

دوسالوں میں 43ٹھیکیداروں کو 10کروڑ50لاکھ، 41ہزار 387روپے کی ادائیگیاں کی گئیں،ذرائع کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ

اتوار 8 نومبر 2015 17:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈکے 43 ایسے ٹھیکیداروں کی فہرست سامنے آئی ہے،جن کی کوئی فائل روکتی ہے اورنہ ہی کوئی بل۔تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کے مجموعی طور پر ہیں 650 ٹھیکیدارہیں لیکن ان میں 43ادارے کے لاڈلے ٹھیکیدار ہیں۔ ان کی نہ ہی کبھی کوئی فائل روکی گئی ہے اور نہ ہی کوئی بل روکا ہے۔

فہرست کے مطابق مزدوریونین کے رحیم اعوان،ایگزیکیٹوانجینئرندیم ہادی،فنانس ڈپارٹمنٹ کیاسلم اورطاہرشکور،یونین عہدیدارمسعودالٰہی ،ڈائریکٹرفنانس محمدثاقب،یونین صدرمنوررضا،ایگزیکٹیوانجینئرتابش سمیت کئی ملازمین واٹر بورڈ کے تنخواہ دار تو ہیں ہی ساتھ ہی حکام کی آنکھ کے تارے بھی ہیں کیونکہ ان کی توجہ ادارے کی ذمہ داریوں سے زیادہ ٹھیکوں پرہے،ذرائع کے مطابق دوسالوں میں 43ٹھیکیداروں کو 10کروڑ50لاکھ، 41ہزار 387روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

(جاری ہے)

2013-14 میں ان ٹھیکیداروں کو 5کروڑ67لاکھ5ہزار 178 روپے اداکئے گئے ان ملازمین کی کمپنیاں ٹھیکے لے رہی ہیں یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے بلکہ ان کو روکنا تو دور ان کے بل بھی کوئی نہیں روک سکتا۔ رحیم اعوان کی قائم کردہ کمپنی کو دو سال میں 37 لاکھ11ہزار سے زائد، اکاؤنٹس آفیسر اسلم کو 28 لاکھ 31 ہزارسے زائد، اکاؤنٹس آفیسر طاہر شکور کی کمپنیوں کو 77لاکھ 60 ،ایگزیکیٹوانجینئر ندم ہادی کی تین کمپنیوں کو 64 لاکھ 20ہزار،یونین عہدیدار سعود الہی کی قائم کردہ ٹھیکیدار کمپنیوں کو 68 لاکھ 77 ہزار ،ڈائریکٹر فنانس محمد ثاقب کی قائم کردہ کمپنیوں کو 43 لاکھ سے زائداور ایگزیکٹو انجینئر تابش رضا کی ایک کمپنی کو 5 لاکھ 87 ہزار سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں کیونکہ یہ ہیں واٹر بورد کے لاڈلے ملازمین ہیں۔

متعلقہ عنوان :