Live Updates

”میں“ کی روش چھوڑ کر اجتماعی سوچ اپناتے ہوئے ”ہم“ کے راستے پر چلنا ہی اقبال کا پیغام ہے‘شہبازشریف

موجودہ انفرادی اور اجتماعی سطح پر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقبال کا پیغام آج پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے پاکستان کو درپیش دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے مسائل کے تناظر میں اقبال کے فلسفہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ہمیں علامہ اقبال کے افکار پر عمل پیرا ہونے اور ملک کو بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق ڈھالنے کیلئے بھرپور جدوجہد کا عزم کرنا ہوگا وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کا یوم اقبا پر پیغام

اتوار 8 نومبر 2015 17:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبال پاکستانی عوام کے دلوں میں بستے ہیں ، پاکستان کا بطور ایک آزاد ،اعتدال پسند ، جمہوری اور فلاحی ریاست کا قیام اقبال کے نظریات کا مرہون منت ہے ، اقبال ہی وہ واحد شخصیت ہیں جنہو ں نے برصغیر کے مسلمانو ں کیلئے ایک علیحدہ وطن کا نظریہ پیش کیا تاکہ وہ اپنی اقدار ، تہذیب اورمخصوص زندگی کے مطابق گزربسر کرسکیں ، ایک عظیم سکالر ہونے کے ناطے علامہ اقبال جدید اور قدیم تاریخ سے بخوبی واقف تھے اور تہذیبوں کے عروج و زوال پر گہری نظر رکھتے تھے ،مسلمانو ں کیلئے علیحدہ مملکت کے قیام کی ان کی تجویز برصغیر کے سیاسی سوال کے حل میں ان کی سیاسی بصیرت کی عکاس ہے،گذشتہ کئی دہائیوں کے واقعات ان کی دانشمندی کا ثبوت ہیں ،اس وقت پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسے دہشت گردی، انتہاپسندی، فرقہ واریت اور دیگر مسائل کا سامنا ہے،ان حالات میں فلسفہ اقبال پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ”میں“ کی روش چھوڑ کر اجتماعی سوچ اپناتے ہوئے ”ہم“ کے راستے پر چلنا ہے، علامہ اقبال کے اسی پیغام میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کا راز مضمر ہے-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج پوری قوم علامہ ڈاکٹر محمد اقبال جو بیسوی صدی کے عظیم شاعر ،دانشور ، مفکر اور ایک عظیم مدبر تھے کا یوم پیدائش منارہی ہے ۔

موجودہ انفرادی اور اجتماعی سطح پر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقبال کا پیغام آج پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے - اقبال کی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور اندھیروں میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں -انہوں نے کہا کہ اقبال کی زیادہ تر شاعری نوجوانوں کے بارے ہیں جسے وہ مستقبل کا معمار اور انسانیت کیلئے امید کی کرن سمجھتے ہیں -وہ سمجھتے تھے کہ نوجوانوں کی اخلاقی اور مذہبی اقدار کے مطابق تربیت کی جائے تاکہ وہ قوت استعداد بڑھاسکیں ،نئے افق دریافت کریں اور نئی دنیا کو فتح کریں - وہ چاہتے تھے کہ نوجوان عظیم خواب دیکھیں اور ان خوابوں کی تعبیر کیلئے مسلسل جدوجہد کریں - انہو ں نے نوجوانوں کی کردار سازی پر بھی زور دیا تاکہ وہ خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکیں -اقبال نے اپنی شاعری میں مختلف استعارے استعمال کئے تاکہ نوجوان ان سے متاثر ہوکر اپنا خاص مقام حاصل کریں اور اپنے اندر تعمیری سوچ پیدا کریں - علامہ اقبال نوجوانوں کیلئے ذہنی مصلح اور ایک رہبر کی حیثیت رکھتے ہیں اور وہ ان سے بہت کچھ سیکھ کر اعلی و ارفع مقاصد کے مطابق اپنی زندگیاں ڈھال سکتے ہیں - علامہ اقبال  اعتدال پسند اورانصاف پسند معاشرے کے حامی تھے جس میں بلا امتیاز انسانیت کی اجتماعی فلاح کو فروغ دیاجائے - وہ انسان کی عظمت کو ایک اہم ستون سمجھتے تھے جس پر انسانیت کی شاندار عمارت تعمیر کی جاسکے- وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر اپنے پیغام میں جو آل انڈیا ریڈیو پر یکم جنوری 1938 کو نشر ہوا تھا علامہ اقبال نے کہا ”صرف ایک اتحاد ہی قابل اعتماد ہے اور وہ اتحاد انسانی بھائی چارہ ہے جو رنگ و نسل ،قومیت اور زبان سے بالا ہے جب تک انسان اپنے عمل سے یہ ثابت نہیں کرتے کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تمام دنیا اللہ تعالی کی مخلوق ہے تب تک رنگ ونسل اور جغرافیائی قومیتیں مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکتیں ، وہ کبھی بھی پرمسرت اور اطمینان بخش زندگی بسر نہیں کرسکتیں جب تک آزادی، مساوات اور بھائی چارے جیسے خوبصورت نظریات کو عملی جامہ نہیں پہنا سکتے “-انہوں نے کہا کہ پیغام اقبال ایک بین الاقوامی سوچ کا حامل ہے۔

اقبال ایک عظیم دانشور تھے جن کی تعلیمات اور نظریات آج بھی ہماری رہنمائی کرتے ہیں کیونکہ ہم دہشت گردی ، انتہاپسندی اور عسکریت پسندی جیسے چیلنجز سے نبردآزما ہیں -زندہ قومیں اپنے آباؤاجداد کی خدمات کی معترف ہوتی ہیں اور ان کے خیالات کو حقیقت کا روپ دے کر خوشی محسوس کرتی ہیں - علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے پیغام اور فلاسفی کو ہماری کوششوں میں مرکزی حیثیت حاصل ہے -جہاں ہم اپنے آباؤ اجداد کے مطابق ایک جدید اور معتدل معاشرہ قائم کرسکیں -انہوں نے کہا کہ یوم اقبال پر ہمیں اپنے آپ کو علامہ اقبال کے کام اور شخصیت سے جوڑنے کیلئے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے اور ان کی تعلیمات سے راہنمائی حاصل کرنی چاہیے کیونکہ ان عظیم ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کا اس سے بہتراور کوئی طریقہ نہیں ہوسکتا کہ جن مقاصد کیلئے انہوں نے جدوجہد کی انہیں پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال فرقہ اور گروہ بندیوں کے مخالف تھے۔ مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کے داعی تھے اور انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے یہی پیغام دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ علامہ اقبال نے علاقائی حدود و قیود سے ماورا ہو کر پوری انسانیت کو اپنے پیغام کا مخاطب بنایا اور شاعری کے ذریعے معاشی استحصال کے خلاف آواز بلند کی۔

وہ عدل و انصاف، جذبہ ایمانی، خودداری اور انسان دوستی کو مسلمانوں کی ترقی کا ضامن سمجھتے تھے اور انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانو ں کو یہی پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی تعلیمات اور افکار پر عمل پیرا ہو کر آزادنہ، منصفانہ اور عادلانہ معاشی و سماجی نظام قائم کیا جا سکتا ہے اور ہمیں آج یوم اقبال کے موقع پر ان کی تعلیمات اور افکار پر عمل پیرا ہونے اور ملک کو بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق ڈھالنے کیلئے بھرپور جدوجہد کا عزم کرنا ہوگا۔

Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات