ایل ڈی اے نے لاہور میں بین الاقوامی معیار کا تجارتی مرکز بنانے کی منصوبہ بندی کر لی، کمرشل پلاٹوں پر ترقیاتی کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیا جائیگا، خواہشمند سرمایہ کاروں کو اراضی کی نیلامی کیلئے کھلی بولی کی پیشکش جائیگی تاکہ اس علاقہ کو سرمایہ کاروں کیلئے کاروباری مرکز بنایا جا سکے،ذرائع

اتوار 8 نومبر 2015 16:43

لاہور۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔8 نومبر۔2015ء) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے فنانس اینڈ ٹریڈ سنٹر جوہر ٹاؤن کوصوبائی دارالحکومت لاہور کا بڑا تجارتی مرکز بنا نے کی غرض سے اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔اس سلسلہ میں ایل ڈی اے کی طرف سے اس علاقہ کیلئے ایک ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے جبکہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون کے مطابق عمارات بنائی گئی ہیں تاکہ علاقہ کی اراضی کے استعمال کے ساتھ بلند عمارتوں کی تعمیرکی حوصلہ افزائی کی جا سکے،ایل ڈی اے کی طرف سے سڑکوں‘ سیوریج اور دیگر انفراسٹرکچر پر کام مکمل کیا جارہاہے جبکہ کمرشل پلاٹوں پر ترقیاتی کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ایل ڈی اے ذرائع کے مطابق خواہشمند سرمایہ کاروں کو اراضی کی نیلامی کیلئے کھلی بولی کی پیشکش جائیگی تاکہ اس علاقہ کو سرمایہ کاروں کیلئے کاروباری مرکز بنایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق فائیو سٹار ہوٹل‘ شاپنگ مال اور بین الاقوامی معیار کے سپر سٹور پر کام پہلے سے جاری ہے‘فنانس اینڈ ٹریڈ سنٹر کا منصوبہ 1123 کینال زمین پر محیط ہے جو ایکسپو سنٹر جوہر ٹاؤن کے قریب واقع ہے‘ اس کی بیرونی جگہ پر 90 کینال کے رقبہ پر سپر سٹور اور 114 کینال پر فائیو سٹار ہوٹل بنایا جارہا ہے‘فنانس اینڈ ٹریڈ سنٹر میں 69 کینال پر بنک سکوائر‘ 28 کینال پر ہیلتھ کلب اور 25 کینال کے رقبہ پر ہسپتال تعمیر کیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق اس میں 5 کینال کے رقبے پر خوبصورت مسجد‘ 75 کینال کا رقبہ سیر و تفریح اور 32 کینال کے رقبہ پر منی گالف کلب تعمیر کیا جائیگا جبکہ اس میں 42 کینال پر جھیل بنائی جائیگی۔ ایل ڈی اے ذرائع کے مطابق اس میں 40 کینال کا رقبہ کثیر المنزلہ اپارٹمنٹس کیلئے مختص کیا گیا ہے‘ جس میں 8 کینال پر سروسز ایریا اور 388 کینال روڈ کیلئے مختص کیا گیا ہے‘ اس منصوبہ میں 111 کینال پر کمرشل ایریا ‘101 کینال پر کارپوریٹ دفاتر اور ایل ڈی اے ٹاور تعمیر کیا جائیگا‘ اس سلسلہ میں 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم سالانہ انفراکچر اور بحالی کے کام پر خرچ کی جائیگی اور اس کی تکمیل میں ایل ڈی اے پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کی حوصلہ افزائی کریگی‘ عمارتوں کی تعمیر کے قوانین کے مطابق چار کینال سے زائد رقبے پر 4 بیسمنٹ بنائے جاسکتے ہیں تاہم فنانس اور ٹریڈ سنٹر منصوبہ پر 5 بیسمنٹ بنانے کی اجازت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :