آئی ایم ایف کے مطالبہ پر 40ارب کے اضافی ٹیکس کا نفاذ عوام سے زیادتی ہے ‘سید بلال شیرازی

قرضوں کا حصول اور نوٹ چھاپنے کی پالیسی نے ملک کو معاشی بدحالی کا شکار بنادیا ہے ‘صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 8 نومبر 2015 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 نومبر۔2015ء ) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے حکومت پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کے مطالبہ پر40ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کے فیصلہ کو عوام سے زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی امور چلانے کیلئے آئی ایم ایف سے502ملین کے قرضے تو حکومت حاصل کر رہی لیکن ان قرضوں کے عوض 40ارب کے اضافی ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی بیڈ گورننس مہنگی بجلی اور ناساز گار حالات کے باعث کاروباری سرگرمیاں ماند پڑتی جارہی ہے اور مہنگی پیداوار کے باعث پاکستانی برآمدات میں تشویشناک حد تک کمی واقع ہوئی یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے جسے پورا کرنے کیلئے حکومت نے 4ماہ کے دوران376ارب مالیت کے نئے نوٹوں کی چھپائی بھی کی اور حکومت نے نوٹ چھاپنے کے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے جس کے باعث زیر گردش نوٹوں کی تعداد ملکی تاریخ میں پہلی بار31کھرب 2ارب14کروڑ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے ۔

(جاری ہے)

سید بلال شیرازی نے کہا کہ قرضوں کا حصول اور ضروریات پوری کرنے کیلئے نوٹ چھاپنے کی پالیسی نے ملک کو معاشی بدحالی کا شکار بنادیا ہے جس کے باعث افراط زر اور ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے حکومت قرضوں کے حصول کیلئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنائے اور عوام جو پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ان پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔

متعلقہ عنوان :