بھٹو کی نیشنلائیزیشن کی پالیسی غلط تھی،ناکام اداروں کو زندہ رکھنے کیلئے ماہانہ اربوں روپے ضائع نہ کئے جائیں، سینیٹر ساجد میر

ڈالر کی قدر میں اضافہ ملک و قوم کے مفاد کے خلاف ہے،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

اتوار 8 نومبر 2015 14:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 نومبر۔2015ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم زولفقار علی بھٹو کی نیشنلائیزیشن کی پالیسی غلط تھے جس سے معیشت کو نقصان پہنچا۔ قومیائے گئے تمام اثاثوں کو بتدریج نجی ملکیت میں دے دیا جائے تاکہ حکومت خسارے میں چلنے والے اداروں کومصنوعی طور پر زندہ رکھنے کیلئے ماہانہ اربوں روپے ضائع کرنے کے بجائے انھیں عوامی فلاحی منصوبوں اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر خرچ کر سکے۔

سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عزب کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں تاہم کاروباری برادری کے اعتماد میں اضافہ کیلئے ہر شعبہ میں عدل کو بڑھانا ہو گا جسکے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ایف بی آر اپنے اہداف پورے کرنے کیلئے موجودہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ بڑھانے کی روش ترک کرتے ہوئے ٹیکس بیس پھیلائے تاکہ بار بار کشکول اٹھانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔

سعودی عرب ہمارا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل مرحلے پر ہماری مدد کی ہے اور شاہ سلمان کا موجودہ بیان انکی پالیسی کا آئینہ دار ہے جس سے پاکستان قوم کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ حکومت کی متعدد پالیسیاں زمینی حقائق کے خلاف ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے چند برامدکنندگان کو فائدہ پہنچے گا مگر ملک اربوں روپے کا مقروض ہو جائے گی، درامدات مہنگی ہو جائینگی اور غریب عوام کی مشکلات بڑھ جائینگی۔اس سے معیشت کی ڈالرئیزیشن کے عمل کو تقویت ملے گی جو ملکی مفاد کے سراسر خلاف ہے۔ حکومت اور مرکزی بینک مداخلت کو دوبارہ 104 روپے کی سطح پر لائیں۔