پاکستان موجودہ رفتار سے ترقی کر تا رہا تو 2050میں دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت بن جائے گا، پوری قوم متحد ہوجائے تو ملک کا مستقبل بہت روشن ہے ، حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے دن رات کو شاں ہے ، بد قسمتی سے ماضی میں ملکی قدرتی وسائل سے استفا دہ نہیں کیا جا سکا

ہفتہ 7 نومبر 2015 22:20

پاکستان موجودہ رفتار سے ترقی کر تا رہا تو 2050میں دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔7 نومبر۔2015ء) وفا قی وزیر خزانہ سینیٹر اسحا ق ڈار نے کہا ہے کہ اگر پاکستان مو جو دہ رفتار سے تر قی کر تا رہا تو 2050میں دنیا کی 18ویں بڑی معیشت بن جائے گا ، پوری قوم متحد ہوجائے تو پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے ۔ پاکستانی معیشت کو منفی قرار دینے والی معا شی ایجنسیاں اب معیشت کو مستحکم اور مثبت قرار دے رہی ہیں ، حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے دن رات کو شاں ہے۔

وہ ہفتہ کو حضر ت داتا گنج بخش کے 972واں سالانہ عر س مبارک کی مذہبی امو ر کمیٹی کے اجلا س سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھا لی تو پاکستا ن کے زرمبادلہ کے ذخائر پونے تین ارب ڈالر تھے اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستا ن کے ساتھ کاروبار بند کرنے کی سو چ رہے تھے ۔

(جاری ہے)

یہ زرمبادلہ کے ذخائر پاکستان کی صر ف 10دن کی ضروریا ت پوری کر سکتے تھے جبکہ اب سٹیٹ بینک کے پاس 15ارب ڈالر موجو د ہیں جو پاکستان کی 4ماہ کی ضروریا ت پوری کر سکتے ہیں ، ہم نے پاکستانی معیشت کو 4سال کی بجائے 2سال میں درست سمت کی طر ف گامز ن کر دای ہے ۔

اسحا ق ڈا ر نے کہا کہ دنیاکے 22معا شی ادارے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے یں اور کہہ رہے ہیں کہ اگر پاکستان اسی رفتا ر سے ترقی کر تا رہا تو 2050میں دنیا کی 18ویں بڑی معیشتبن جائے گا جبکہ اب پاکستان 44نمبر پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 2050سے قبل ہی دنیا کی 18ویں معیشت بننا ہوگا ۔ اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کو بہت سے قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے لیکن بد قسمتی سے ما ضی میں ان قدرتی وسائل سے فائدہ نہ اٹھایا جا سکا ۔

انہوں نے کہا کہ 1998میں وزیرا عظم محمد نو از شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے ملک کے دفاع نا قابل تسخیر بنایا تھا اور اب ہم پاکستانی معیشت کو بھی دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اب پاکستانی معیشت کی تعریف کر رہی ہے اور آج ہم دنیا کے نئے معا شی نقشے پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی معیشت کو منفی قرار دینے والی معاشی ایجنسیاں اب معیشت کو مستحکم اور مثبت قرار دے رہی ہیں ، ملکی ترقی کیلئے اب ہمیں معیشت کو سیاست سے الگ رکھنا ہو گا۔

انہوں نے سالانہ عرس کے انتظامی انتظامات کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح اسسال بھی بہترین انتظامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بہتری کی گنجائش ہر وقت رہتی ہے اگر معاملات میں کوئی معمولی خامی ہے تو ہمیں اس کو بھی ٹھیک کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :