لاہور، ایف بی آر کے منتخب نیشنل بنک کا ٹیکس پیئرز کے ساتھ ناروا سلوک

ٹیکس ماہرین اور ٹیکس پیئرز ٹیکس جمع کروانے کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

بدھ 4 نومبر 2015 22:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4 نومبر۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے منتخب کردہ نیشنل بنک کا ٹیکس پیئرز کے ساتھ ناروا سلوک، ٹیکس ماہرین اور ٹیکس پیئرز اپنا ٹیکس جمع کروانے کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو لاہور نے ٹیکس پیئرز کے لئے اپنا ٹیکس جمع کروانے کیلئے نیشنل بنک میں کاؤنٹر قائم کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ٹیکس گزاروں کو اپنا ٹیکس جمع کروانے کیلئے گھنٹوں لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑتا ہے اور بینک کا انٹرنیٹ لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے ٹیکس گزاروں کو نیشنل بنک کے بار بار چکر لگانے پڑتے ہیں۔

نیشنل بینک کا عملہ ٹیکس پیئرز کے ساتھ بدتمیزی کے ساتھ پیش آتا ہے جس کی وجہ سے ٹیکس ماہرین اور ٹیکس پیئرز مشکلات سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری قمر زمان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اعلیٰ حکام کو باقاعدہ طور پر آگاہ بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانا چاہتی ہے تو بینک کے سٹاف کے رویے کو بدلنے کی ضرورت ہے اور تمام کمرشل بینکوں کو ٹیکس کولیکٹ کرنے کی اجازت دینا ہوگی۔ ٹیکس گزاروں کا وزیراعظم میاں نوازش ریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے مسائل کو اوّلین ترجیحات پر حل کیا جائے

متعلقہ عنوان :