لاہور میں فیکٹری منہدم، مالک اور 16مزدور جاں بحق کئی ملبے تلے دب گئے، فوجی امدادبھی پہنچ گئی

شہباز شریف زخمیوں کی عیادت کیلئے شریف ہسپتال پہنچ گئے

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 4 نومبر 2015 21:56

لاہور میں فیکٹری منہدم، مالک اور 16مزدور جاں بحق کئی ملبے تلے دب گئے، ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔4 نومبر۔2015ء ) سندر انڈسٹریل سٹیٹ میں پولی تھین بیگ بنانے والی فیکٹری ’راجپوت پولیتھین بیگ “ کی چھت گرنے سے فیکٹری کے مالک رانا محمد اشرف سمیت 17 افراد جاں بحق اور درجنوں مزدور ملبے تلے دب گئے ہیں 35زخمیوں کو قریبی شریف ہسپتال ،جناح ہسپتال اور کچھ کو جنرل ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے منتقل کردیا گیا ہے جبکہ باقی افراد کو ملبے سے نکالنے کی کوشش کی جارہی شہر کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے اور قریب ترین جناح ہسپتال کے چھٹی کرکے جانے والے ڈاکٹروں کو بھی ہنگامی طور پر واپس بلا لیا گیاہے ۔

شہر بھی سے امدادی کارکن اور ملحقہ فیکٹریوں کے مزدور تمام سرکاری اور تعمیراتی کمپنیوں کی ہیوی مشینری امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں ۔

(جاری ہے)

عینی شاہدیوںکے مطابق کمزور عمارت کی چار منزلیں گرنے سے ملبے تلے ملبے افراد کی ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے شریف میڈیکل سٹی ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال کے عملے کو زخمیوں کے بہترین علاج کی ہدایت کی ۔

بتایا جاتا ہے کہ عمارت تعمیراتی اصول نظر انداز کرکے صرف ستون پر چار مزلوں کا لینٹر ڈال کر چھتیں بنائی گئی تھیں اور پوری فیکٹری چاروں اطراف سے بند تھی۔ محکمہ صنعت نے بھی فیکٹری کی تعمیرات میں بنیادی تعمیراتی اصول نظر انداز کیے گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر انتظامی افسرملبہ ہٹانے اورر اس کے نیچے دبے افراد کو نکالنے کی کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں ۔

ریسکیو اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق فیکٹری میں دو سوسے کے قریب کارکن کام کرتے ہیں جبکہ یہاں کام کرنے والے ایک محنت کش بچے محمد شعیب نے فیکٹری کارکنوں کی تعداد چار سو بتائی ہے اور ملحقہ فیکٹرریوں کے مزدوروں کے مطابق یہاں کام کرنے والے کارکنوں کی تعداد چار سے چھ سو ہے ۔ اب تک کی اطلاع کے مطابق کارکنوں کی بڑی تعداد کے عزیزو اقارب اپنے پیاروں کے بارے میں جاننے کیلئے منہدم فیکٹری کے باہر موجود ہے اور گریہ زاری کر رہی ہے ۔

جائے حادثہ پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہونے سے امدادی کاموں میں خلل کی وجہ سے پولیس ہجوم کو وہاں سے ہٹا رہی ہے جس کے باعث پولیس اور وہاں موجود لوگوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی ہے ۔ یہ فیکٹری منہدم ہونے سے ملحقہ کیمکل فیکٹری کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امدادی کاموں کیلئے پاک فوج کی مدد بھی طلب کرلی گئی ہے جبکہ پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ کوئیک ریسپانس میں شامل پاک فوج کے 25اہلکار پہلے ہی امداسی کارروائیوں میں شامل ہیں ۔

ہمارے نمائندے کے مطابق کچھ فوجی دستے بھاری اور جدید مشینری سمیت پہنچ گئے ہیں ۔ ایک فلور پر کام کرنے والے شخص نے ملبے کے نیچے سے ٹیلی فون پر بتایا کہ اس کے ساتھ کم و بیش پچاس ساٹھ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔ ہم دوسری منزل پر کام کر رہے تھے ، ہمارے اوپر دو منزلیں آن گریں۔ ہمارے ساتھ نوعمر اور معمر لوگ موجود ہیں ۔ لیاقت نے بتایا کہ کہ فیکٹری کے بالائی حصے پر دو منزلیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی جارہی تھیں ، لوگوں نے مالک کو منع بھی کیا تھا لیکن اس نے تعمیرات جاری رکھیں ، جس وقت عمارت گری تب بھی تعمیراتی کام اور مشینری کی تنصیب کا عمل جاری تھا۔

متعلقہ عنوان :