مصر میں حادثے کا شکار مسافر طیارہ فضا میں ہی تباہ ہوگیا تھا،روسی حکام کا دعویٰ

پیر 2 نومبر 2015 00:07

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔1نومبر۔2015ء) روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہمصر کے جزیرہ نما سینا میں گر کر تباہ ہونے والا مسافر طیارہ فضا میں ہی تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کی انٹراسٹیٹ ایوی ایشن کمیٹی گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والے مسافر طیارے کی تحقیقات کے لئے مصر پہنچ گئی جن کی معاونت کے لئے فرانس، آئرلینڈ اور مصر کے ماہرین بھی معاونت کررہے ہیں جب کہ روسی حکام کا کہنا ہے کہ مسافر طیارہ فضا میں ہی تباہ ہوگیا تھا تاہم اس حوالے سے حتمی نتائج اخذ کرنا قبل ازوقت ہوگا۔

دوسری جانب تحقیقاتی ٹیم نے صحرائے سینا کا دورہ کیا جہاں ٹیم نے طیارے کا بلیک باکس حاصل کرلیا جس سے حاصل ہونے والی پائلٹ کی آخری بات چیت کا جائزہ لیا جائے گا جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ صحرائے سینا کے 16 اسکوائر کلو میٹر تک کی حدود کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور ملبے کے ڈھیرکو اکھٹا کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وِکٹر سوروچنکو کا کہنا تھا کہ طیارے کا ملبہ مصر کے سینائی کے علاقے میں 20 مربع کلومیٹر تک بکھرا ہوا ملا ہے۔

روسی اہلکار کے اس بیان کی تفیصلات موصول ہو رہی ہیں۔واضح رہے کہ روسی طیارہ ایئربس 321 گزشتہ روز مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ سے عملے سمیت 224 مسافروں کو لے کر روسی شہر سینٹ پیٹرس برگ کے لئے روانہ ہوا تھا جو صحرائے سینا میں گرکر تباہ ہوا جب کہ جنگجو تنظیم داعش نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے طیارہ مار گرایا ہے۔

متعلقہ عنوان :