ملک میں 73نئے پاسپورٹ دفاتر قائم کرنے کی منظوری،31دسمبر تک تجدید نہ کرائے جانیوالے اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ

چھ ماہ میں ملک بھر میں آن لائن پاسپورٹ درخواستوں کانظام بنایا جائے تاکہ لوگوں کو لمبی لمبی لائنوں سے چھٹکارا ملک سکے،چوہدری نثار

بدھ 28 اکتوبر 2015 22:11

ملک میں 73نئے پاسپورٹ دفاتر قائم کرنے کی منظوری،31دسمبر تک تجدید نہ کرائے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اکتوبر۔2015ء) وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملک میں 73نئے پاسپورٹ دفاتر قائم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ آئندہ چھ ماہ میں ملک بھر میں آن لائن پاسپورٹ درخواستوں کانظام بنایا جائے تاکہ لوگوں کو لمبی لمبی لائنوں سے چھٹکارا ملک سکے۔ وہ بدھ کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ 1973 سے اب تک وزارت کی طرف سے 425,261 لائسنسز جاری کئے گئے ہیں۔ جن میں 352843 مینوئل ہیں اور ان کی تجدید کا عمل جاری ہے۔ اب تک 171,033 تجدید کی درخواستیں نادرا کو موصول ہوئی ہیں جبکہ باقی ماندہ لائسنسز کے مالکان نے ابھی تک تجدید کے لئے رجوع نہیں کیاجس پر فیصلہ کیا گیا کہ جن لائسنسزکی 31دسمبر تک تجدید نہیں کرائی جائے گی وہ منسوخ کر دیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ، ملک اور بیرون ملک نئے پاسپورٹ دفاتر کے قیام ، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے سلسلے میں مزید سہولیات بہم پہنچانے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات اور اسلحہ لائسنسز کی تجدید کے حوالے سے پیش رفت پر غور کیا گیا۔ وزیرِداخلہ نے ملک بھر میں پاسپورٹ کے تہتر (73) نئے ضلعی دفاتر کے قیام کی منظوری دے دی۔ قیامِ پاکستان سے اب تک ملک بھر میں پاسپورٹ کے کل پچانوے (95) دفاتر کام کر رہے ہیں جبکہ منظور شدہ تہتر نئے ضلعی دفاتر کے قیام کے بعد ملک کا کوئی ضلع ایسا نہیں رہے گا جس میں پاسپورٹ کا دفتر نہ ہو۔

وزیرِداخلہ نے ان نئے دفاتر کے قیام کو پندرہ ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ اس پراجیکٹ پر تقریباً ساٹھ کروڑ سے زائد لاگت آئے گی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ آئندہ چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے پاسپورٹ کے حصول کیلئے درخواستوں کا آن لائن نظام وضع کیا جائے اور اسی طرح کا نظام آئندہ نو ماہ میں ملک کے طول و عرض میں بھی نافذ العمل کیا جائے تاکہ لوگوں کو لمبی قطاروں اور طویل انتظار کی زحمت سے چھٹکارہ دلایا جا سکے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے پاسپورٹ ، شناختی کارڈ اور پی او سی کا حصول آسان بنایا جائے اور کم سے کم وقت میں ان سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ بیرون ملک واقع پاسپورٹ سنٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور تمام سنٹرز میں 31دسمبر تک مشین ریڈیبل پاسپورٹ کے اجراء کی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ۔

وزیرِداخلہ نے ملک بھر میں پاسپورٹ کے پندرہ نئے ایگزیکٹیو سنٹرز قائم کرنے کی منظوری بھی دے دی اور ہدایت کی کہ نادرا اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ مل کر جدیدسہولتوں سے آراستہ ایگزیکٹیو سنٹرز کا قیام عمل میں لائیں، پہلے مرحلے میں جنوری 2016 تک چار بڑے شہروں جن میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور کراچی شامل ہیں میں یہ ایگزیکٹیو سنٹرز قائم کئے جائیں گے۔

ستمبر 2016تک باقی سنٹرز بھی مکمل کر لئے جائیں گے ۔ ان ایگزیکٹیو سنٹرز پر عوام کو تمام سہولیات میسر ہوں گی اور کم سے کم وقت میں پاسپورٹ کی سہولت مہیا کی جائے گی۔ وزیرِداخلہ نے ہدایت کی کی پی او سی،این آئی سی او پی اور ویزہ کے اجراء کا تمام کام مارچ 2016 تک کمپیوٹرائزڈ کیا جائے تاکہ اس حوالے سے عوامی شکایات، بلاوجہ انتظار و تاخیر اورکرپشن کا قلع قمع کیا جا سکے۔

اسلحہ لائسنسز کی تجدید کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ 1973 سے اب تک وزارت کی طرف سے 425,261 لائسنسز جاری کئے گئے ہیں۔ جن میں 352843 مینوئل ہیں اور ان کی تجدید کا عمل جاری ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 171,033 تجدید کی درخواستیں نادرا کو موصول ہوئی ہیں جبکہ باقی ماندہ لائسنسز کے مالکان نے ابھی تک تجدید کے لئے رجوع نہیں کیا۔ وزیرِداخلہ نے منظوری دی کہ جن لائسنسزکی 31دسمبر تک تجدید نہیں کرائی جائے گی وہ منسوخ کر دیے جائیں گے ۔

اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس منصوبے کے تحت اب تک شہر بھر میں 1500سے زائد سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب کا عمل مکمل ہو چکا ہے، وزیرِداخلہ نے سیف سٹی پراجیکٹ کو دسمبر تک ہر طرح سے مکمل کرنے کا ہدف دے دیا۔ اس پراجیکٹ کے نافذ العمل ہونے سے اسلام آباد دنیا کے ان ترقی یافتہ شہروں میں شامل ہو جائے گا جہاں لائیو ویڈیو سرویلنس سے سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے تحت وفاقی دارالحکومت میں نہ صرف دہشتگردی بلکہ جرائم کو کنٹرول کرنے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔