خیبرپختونخوا میں زلزلے سے مزید جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ہے ،تمام محکموں اور اداروں کو پوری طرح متحرک کردیا گیا ہے ، جانی یا مالی نقصانات کا اندازہ لگانا تاحال مشکل ہے ،بعض علاقوں کا مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہے،وزیراعلیٰ پرویز خٹک

پیر 26 اکتوبر 2015 22:37

خیبرپختونخوا میں زلزلے سے مزید جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ہے ،تمام ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اکتوبر۔2015ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پیر کے روز آنے والے زلزلے کو خطرناک ترین قرار دیتے ہوئے خیبرپختونخوا میں مزید جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے تاہم اُنہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت کے تمام محکموں اور اداروں کو پوری طرح متحرک کردیا گیا ہے تا حال زخمیوں کے علاج معالجے کیلئے پشاور سمیت پورے صوبے کے کسی ہسپتال میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں اُنہوں نے کہاکہ زلزلے سے ہونے والے جانی یا مالی نقصانات کا اندازہ لگانا تاحال مشکل امر ہے کیونکہ بعض علاقوں کا مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہے جس کے باعث تمام اطلاعات موصول نہیں ہو رہی ہیں وزیراعلیٰ نے وی آئی پی ز ، عام شہریوں اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ ہسپتالوں میں رش پیدا کرنے سے گزیر کریں تاکہ ڈاکٹر اور دیگر طبی عملہ زخمیوں کے علاج معالجے پر توجہ دے سکے پیر کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زلزلے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا کو زلزلے سے پیدا ہونے والی صورتحال کی تازہ ترین تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ ملکی تاریخ کے بدترین زلزلے کے بعد جس طرح جانی و مالی نقصان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس سے اندازہ ہو تا ہے کہ حالات اچھے نہیں ہیں اُنہوں نے کہاکہ زلزلہ سے شمالی علاقہ جات زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سے مکمل اطلاعات بھی موصول نہیں ہو رہی ہیں تاہم صوبائی حکومت ہر جگہ پہنچنے کی حتی الوسع کوششیں کر رہی ہے اور پورے صوبے میں انتظامیہ ، ہسپتالوں اور امدادی اداروں کو پوری طرح الرٹ کردیا گیا ہے جبکہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اُنہوں نے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجے اور امدادی سامان کے حوالے سے صوبائی حکومت کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے تاہم امدادی کاروائیوں کیلئے دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں پہنچنے میں مشکلات کا ضرور سامنا ہے انہوں نے غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے امدادی کاموں میں حصہ لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان امدادی کاروائیوں کو مربوط بنانے کیلئے ضلعی سطح پر قائم کئے گئے کنٹرول روم سے ضرور رابطہ کیا جائے اور بیرونی امدادی ادارے بھی کنٹرول روم سے رابطہ کریں وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں صوبائی دارلحکومت اور اضلاع کی سطح پر صوبائی حکومت کی تمام متعلقہ مشینری کو متحرک کردیا گیا ہے تمام صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی بھی اپنے اپنے علاقوں میں پہنچ گئے ہیں اور پوری طرح متحرک ہیں انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے کو امدادی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے جبکہ امدادی کاروائیاں بھی جہاں ممکن ہو ں شروع کردی گئی ہیں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سب سے زیادہ نقصانات کی اطلاعات ملاکنڈ ڈویژن سے آرہی ہے اور پاک فوج بھی ریسکیو آپریشن کیلئے پوری طرح متحرک ہو چکی ہے اور آرمی کی امدادی ٹیموں کا ضلعوں کی انتظامیہ سے بھی رابطہ ہے انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح تک زلزلے سے متعلق صورتحال واضح ہو گی جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل منظم طریقے سے طے کیا جائے گا وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ زلزلے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو تفصیلی طور پر خود مانیٹر کر رہے ہیں اور تمام اضلاع کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تاحال ایسی بھی کوئی اطلاع نہیں جس میں کہا گیا ہو کہ 2005 کے زلزلے کی طرح کوئی پورے کا پورا شہر یا قصبہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا ہو وزیراعلیٰ نے اس سے قبل لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زلزلے کے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کی ہر ممکن دیکھ بھال کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہسپتال میں لوگوں کے بھاری رش پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر متعلقہ افراد کو ہسپتال آنے سے گریز کرنا چاہیئے تاکہ ڈاکٹر اور طبی عملہ بہتر طور پر زخمیوں کا علاج کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :