آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جانی چاہیے ،نریندر مودی کا ذہنی توازن درست نہیں ،سابق صدر پرویز مشرف،9 مرتبہ عدالت میں پیش ہوچکاہوں ،عدالتی سمن پر عمل درآمد کیلئے ڈی ایس پی میر ے پاس آتا ہے ،آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 25 اکتوبر 2015 22:54

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جانی چاہیے ،نریندر مودی کا ذہنی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25اکتوبر۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساری دنیا جنرل راحیل شریف کے اچھے کاموں کی تعریف کررہی ہے ، نریندرمودی کا ذہنی توازن درست نہیں ہے،9 مرتبہ عدالت میں پیش ہوچکاہوں ،عدالتی سمن پر عمل درآمد کیلئے ڈی ایس پی میر ے پاس آتا ہے ۔

اتوارکو ایک نجی ٹی وی چینل کو دےئے گئے انٹرویو میں سابق صدر نے کہا کہ میں ایک ایسے شخص کی مدت ملازمت میں توسیع کی بات کر رہا ہوں جس کے اچھے کاموں کی ساری دنیا تعریف کر رہی ہے۔پرویز مشرف کا کہنا تھا میں بھی جنرل راحیل شریف کے اچھے کاموں کو دیکھ رہاہوں اس لیے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

نریندر مودی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ نریندرمودی کا ذہنی توازن درست نہیں ہے ،کسی وزیر اعظم کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں لیکن پھر بھی ان کی حرکتوں سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا ذہتی توازن خراب ہے،بھارت میں پاکستانی فنکاروں ،خورشید قصوری کے ساتھ جو کچھ ہوا سب نے دیکھا ہے یہ سب آر ایس ایس کرا رہی ہے ،کیا ہماری جانب سے کوئی شیوسینا پر بات کررہا ہے ؟۔

انھوں نے کہاکہ نو مرتبہ عدالت میں پیش ہوچکاہوں ،عدالتی سمن پر عمل درآمد کیلئے ڈی ایس پی میر ے پاس آتا ہے ۔مجھے عدالتی سمن باقاعدہ موصول ہوتے ہیں۔