اوباما نے اقتدار سے پہلے پاکستان، افغانستان پر ہوم ورک کر لیا تھا ،وکی لیکس کا انکشاف

اتوار 25 اکتوبر 2015 20:52

اوباما نے اقتدار سے پہلے پاکستان، افغانستان پر ہوم ورک کر لیا تھا ،وکی ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25اکتوبر۔2015ء) وکی لیکس نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے امریکی صدر اوباما کے دور میں پاک افغان پالیسی کے آغاز سے متعلق کچھ مواد جاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق خفیہ معلومات کو انٹرنیٹ پر افشا کرنیوالی وکی لیکس نے پاک افغان خطے پر امریکی پالیسی سے متعلق دستاویزات شائع کی ہیں۔

ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے متعلق امریکی حکمت عملی 17 نومبر2008 سے پہلے یعنی براک اوباما کے صدر بننے سے پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی۔یہ دستاویزات سی آئی اے کے ڈائریکٹرجان برینن نے تیار کی تھیں جو اس وقت اوباما کی صدارتی مہم میں پیش پیش تھے۔حکمت علی تیار کرنے سے پہلے جان برینن اور ان کی ٹیم نے ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے پاس پاک افغان خطے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کوئی جامع حکمت عملی نہیں ہے،امریکا اور اس کے اتحادی پاکستان اور افغانستان میں مل کر کام کرنے کے بجائے اپنے اپنے مشن سیٹ کر کیکام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکا کے نو منتخب صدر کو اس خطے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے جامع حکمت عملی کی ضرورت پڑے گی ،خطے میں کامیابی کے لئے امریکا ،افغان حکومت اور اتحادیوں کو مشترکہ طور پر کوشش کرنی ہو گی۔ان دساویزات میں امریکی قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے متعلق ڈرافٹ بھی شامل ہے جو مبینہ طور پر 2007میں تیار کیا گیا تھا۔دوسری جانب سی آئی اے نے وکی لیکس کے دعووں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔