بنگلہ دیش نے جنگی جرائم کی پاداش میں سزائے موت پانے والے صلاح الدین چوہدری کے حق میں گواہی دینے والے سابق نگراں وزیراعظم سمیت 5 پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی

بی این پی کے رہنما نے اپنی صفائی میں 8 گواہوں کے نام پیش کئے تھے جس میں سے 5 کا تعلق پاکستان سے تھا،جن سابق نگراں وزیراعظم میاں محمد سومرو، سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات اسحاق خان خاکوانی، منیب ارجمند خان، امبر ہارون سہگل اور ریاض احمد شامل تھے

جمعہ 23 اکتوبر 2015 20:47

بنگلہ دیش نے جنگی جرائم کی پاداش میں سزائے موت پانے والے صلاح الدین ..

ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اکتوبر۔2015ء) بنگلہ دیش حکومت نے 1971ء کے واقعات میں جنگی جرائم کی پاداش میں سزائے موت پانے والے بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے رہنما صلاح الدین قدیر چوہدری کے حق میں گواہی دینے والے سابق نگراں وزیراعظم سمیت 5 پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔1971 ء کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل کے چیئرمین جسٹس فضل کبیر کا بی این پی رہنما کو سزائے موت سنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرینونل متفقہ طور پر اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ بی این پی رہنما صلاح الدین قدیر چوہدری ایسے جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں کہ جن سے انسانیت بھی کانپ اٹھے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جنگی جرائم میں سزائے موت کے خلاف بی این پی رہنما نے اپنی صفائی میں 8 گواہوں کے نام پیش کئے جس میں سے 5 کا تعلق پاکستان سے تھا۔

(جاری ہے)

صلاح الدین چوہدری کی جانب سے جن پاکستانی گواہوں کے نام پیش کئے گئے ان میں سابق نگراں وزیراعظم میاں محمد سومرو، سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات اسحاق خان خاکوانی، منیب ارجمند خان، امبر ہارون سہگل اور ریاض احمد شامل تھے۔

جب ان لوگوں نے اپنی گواہی کے لئے حلف نامے جمع کرانے کے لئے بھیجے تو ٹریبونل نے سوائے میاں محمد سومرو کے تمام گواہوں کے حلف نامے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیئے۔دریں اثنا بنگلہ دیش کی حکومت نے اپنے انٹرنیشنل ایئرپورٹس کے امیگریشن حکام کو ایک خط لکھ کر پانچوں افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے پانچوں پاکستانی گواہوں کے نام اور تصاویر بھی جاری کیں اور تمام افراد کو بلیک لسٹ کرنے کی درخواست بھی کی گئی اور پھر امیگریشن حکام نے پانچوں افراد کے داخلے پر پابندی کے فیصلے سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا۔

اسحاق خان خاکوانی کا کہنا تھا کہ ٹریبونل کی جانب سے حلف نامے مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف صلاح الدین کے وکلا نے بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے پابندی کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے اور ہم اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی پاکستان مخالف وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے 1971 ء کے واقعات کی تحقیقات کے لئے 2010 میں ایک ٹریبونل قائم کیا تھا جس نے بی این پی کے اہم رہنما صلاح الدین چوہدری کو جنگی جرائم میں سزائے موت سنائی تھی۔ اس کے علاوہ عوامی لیگ کی حکومت جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں کو بھی جنگی جرائم کے الزام میں سزائے موت سنا چکی ہے۔