ہم حکومتوں کو گرانا نہیں چاہتے لیکن اگر نواز حکومت اور صوبائی حکومتوں نے مہنگائی،بے روزگاری اور کرپشن کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اور نظر آنے والے اقدامات نہ کیے تو پھرہم مجبور ہوں گے‘ سراج الحق

منگل 20 اکتوبر 2015 22:52

ہم حکومتوں کو گرانا نہیں چاہتے لیکن اگر نواز حکومت اور صوبائی حکومتوں ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج لحق نے کہا ہے کہ ہم حکومتوں کو گرانا نہیں چاہتے لیکن اگر نواز حکومت اور صوبائی حکومتوں نے مہنگائی،بے روزگاری اور کرپشن کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اور نظر آنے والے اقدامات نہ کیے تو پھرہم مجبور ہوں گے کہ ملک بھر کے غریبوں ،مزدوروں،نوجوانوں کو ساتھ لے کر حکمرانوں کے خلاف تحریک چلائیں گے۔

بھارتی توپیں ہماری سرحدی علاقوں میں گولہ باری کررہی ہیں۔ آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوج کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے لیکن ہماری سرکار کا بھارت کے بارے میں رویہ انتہائی معذرت خواہانہ ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین شہریار خان کے ساتھ بھارت میں جو بدترین سلوک راوارکھا گیا ہے اس سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ نہ توکرکٹ ڈپلومیسی سے بھارت کے ساتھ مسائل حل ہو سکتے ہیں اور نہ بس ڈپلومیسی سے۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے ہی سے خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان بلدیاتی انتخابات میں اتحاد شہر قائد کو بھتہ خوروں ،ٹارگٹ کلرز اور بوری بند لاشوں کا کاروبار کرنے والوں کا خاتمہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔حیدرآباد میں20یونین ناظمین کے عہدوں کے امیدواروں کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر دستبردار کرایا گیاہے۔

صوبہ سندھ میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں۔کراچی سمیت ہر شہر اور گوٹھ میں سلیکشن نہیں الیکشن ہونا چاہیے۔29اکتوبرکو قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہزاروں قبائلی عوام نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے حق میں پیش کیے گئے بل کے حق میں مظاہرے کا اعلان کیا ہے ،لیکن حکمران جماعت نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کراکے اسے چھ نومبر کو منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکمران جو بھی کر لیں انھیں قبائلی عوام کو اپنے حقوق دینے پڑیں گے۔ دو نومبر کو اسلام آباد میں قبائلی علاقوں کے مستقبل کے حوالے سے ملک بھر کی قومی قیادت کو ایک صفحے پر لانے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔محمد اعظم خان چشتی،مسجد مہابت خان کے خطیب مولانا محمد یوسف قریشی اور محمد اقبال جموی جماعت اسلامی کے بہترین اثاثہ تھے اور انھوں نے اسلام اور پاکستان کے لیے بے بہا قربانیاں دی ہیں جنھیں مدتوں یاد رکھا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز المرکزاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے مرحوم رہنماؤں کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام(س) کے مرکزی رہنما مولانا حامد الحق،سابق سینیٹر حاجی غلام علی۔جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کے نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال،کاشف اعظم،مسجد مہا بت خان کے خطیب مولانا محمد طیب قریشی نے بھی خطاب کیا جبکہ جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان،اور نائب امیر صاحبزادہ ہارون الرشید بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ موجودہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے اقتدار کو تین سال کا عرصہ پورا ہونے کو ہے لیکن اب تک ان کی کارکردگی مایوس کن ہے اور انھوں نے عوام کو درپیش مہنگائی ،بے روزگاری اور کرپشن جیسے مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا اور اگر ان کی کارکردگی کا یہی حال رہا تو یہ ہماری مجبور ی ہو گی کہ ہم ملک بھر کے مظلوم اور غریب عوام کو متحد کرکے حکمرانوں کے گریبان میں ہاتھ ڈال دیں۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے پاس ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالنے اور وطن عزیز کو ترقی ا ور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرنے کے لیے کوئی ویژن نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک بحرانی دور سے گزر رہا ہے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے پر عزم قیادت کی ضرورت ہے۔انھوں نے لوگوں پر زور دیاکہ وہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں خوشحال پاکستان بنانے کے لیے جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے متحد ہو جائیں ۔

دیگر مقررین نے جماعت اسلامی کے مرحوم رہنماؤں محمد اعظم چشتی ،مولانا محمد یوسف قریشی اور محمد اقبال جموی کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اسلام اورپاکستان کے لیے مثالی خدمات انجام دیں اور پوری ز ندگی عوام کی خدمت کے لیے وقف کی، ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ان کی کو ششیں ضرور رنگ لائیں گی۔

متعلقہ عنوان :