Live Updates

پیپلزپارٹی کے2 سابق وزراء کالا باغ ڈیم کے حق میں بیانات جاری کر چکے ہیں،کراچی میں آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ، مجرمو ں سے معاشرے کو پاک کیا جارہا ہے ،وطن کی جڑوں کو کھوکھلا کرنیوالے عناصر کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، عمران خان شوکت خانم ہسپتال کے نام پر فنڈ جمع کر کے ہڑپ کرجاتے ہیں، ان کو ہدایت ملنے کی دعا کرتا ہوں، عمران خان مشرف کی زبان بول رہے ہیں

مسلم لیگ(ن)کے سیکریٹری اطلاعات سنیٹر مشاہد اﷲ خان کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 20 اکتوبر 2015 21:54

پیپلزپارٹی کے2 سابق وزراء کالا باغ ڈیم کے حق میں بیانات جاری کر چکے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء) مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سنیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے2 سابق وفاقی وزراء غلام مصطفی کھر اور چودھری اعتزاز احسن بھی کالا باغ ڈیم کے حق میں بیانات جاری کرچکے ہیں،کراچی میں آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ، کریمنل لوگوں سے معاشرے کو پاک کیا جارہا ہے جو عناصر وطن کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے در پے ہیں انہیں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی،قانون نافذ کرنے والوں سے کسی وقت زیادتی بھی ہوجاتی ہے، حکومت اس کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے، عمران خان آج بھی شوکت خانم ہسپتال کے نام پر فنڈ جمع کر کے ہڑپ کرجاتے ہیں،عمران خان کو ہدایت ملنے کی دعا کرتا ہوں، عمران خان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے،وہ آج پرویز مشرف کی ذبان بول رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر اسماعیل راہوصوبائی نائب صدر سید شاہ محمد شاہ،امداد چانڈیو،علی اکبر گجر،رانا احسان،کھیل دا س کوہستانی،جاوید ارسلا خان،ڈاکٹر شام سندر ایڈوانی ودیگر بھی موجود تھے،ایک سوال پر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ (ن) لیگ کی جانب سے اب تک کراچی میں کسی بھی امیدوار کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئیے ٹکٹ جاری نہیں کئیے گئے ہیں ،ٹکٹ ڈویژنل ضلعی قیادت جاری کرے گی،انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی نظام کے زریعے عوام کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں،لوگ مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ہیں میں عوام سے اپیل کروں گا کہ وہ (ن) لیگ کے امیدواروں کو کامیاب کرائیں،انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کراکر اقتدار نچی سطح تک منتقل کرنے کے حامی ہیں،ماضی میں مسلم لیگ (ن) کی دونوں حکومتوں نے ڈھائی ڈھائی سال اقتدار ملنے کے باوجود بلدیاتی انتخابات کرائے،ایم کیو ایم سمیت جس کو بھی عوام نے منتخب کیا ،اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے منتخب نمائندوں نے جب استعفیٰ دئیے تو ہم نے انہیں واپس پارلیمنٹ میں لانے لیے کوششیں جاری رکھیں اور ان کی شکایت کا اذالہ کرتے ہوئے آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا،تمام فیصلے پارلیمنٹ میں کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ (ن)لیگ کی حکومت اس وقت تک کالا باغ ڈیم نہیں بنے دے گی جب تک چاروں صوبے متفق نا ہوں،اگر کوئی کالا باغ ڈیم کی حمایت کرتا ہے تو یہ اس کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے،میاں نوازشریف قومی اتفاق رائے کے بغیر کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حامی نہیں ہیں،پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے2 سابق وفاقی وزراء غلام مصطفی کھر اور چودھری اعتزاز احسن بھی کالا باغ ڈیم کے حق میں بیانات جاری کرچکے ہیں،ایک سوال پر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئیے،وہ آج پرویز مشرف کی ذبان بول رہے ہیں ،عمران خان14 انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں،وہ ماضی میں انتخابات میں ہارے ہیں اور حال ہی میں 122 کا نتیجہ سب کے سامنے ہے،لاہور کی شکست کے بعد عمران خان کا نام شکست خان رکھ دینا چاہئیے،انہوں نے کہا کہ عمران خان آج بھی شوکت خانم ہسپتال کے نام پر فنڈ جمع کر کے ہڑپ کرجاتے ہیں،وہ آج بھی نوازشریف کو گالیاں دیتے ہیں اور نوازشریف عمران خان کو ہدایت ملنے کی دعا کرتا ہیں،سندھ میں پیپلزپارٹی کی لگیوں کے ساتھ ذیادتیوں کے سوال پر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں جو بھی اقدام اٹھائیں گے وہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا،انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کو جب گزشتہ2 ادوار میں اقتدار ملا تو اس وقت بھی حالات خراب تھے اور ڈھائی سال قبل 1997۔

1990 والی صورتھال تھی،تاہم بہت حکمت عملی سے حالات کو کنٹرول کیا ہے،گزشتہ 5 سالوں کی حکومت میں کراچی میں9 ہزار لوگ قتل ہوئے ،ہم نے ٹارگٹ کلنگ سمیت اغواء برائے تاوان بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کیا ہے،ماضی میں کراچی میں بچے اسکول جانے سے ڈرتے تھے اب ایسا نہیں ہے کراچی کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں،انہوں نے کہا کہ جب تک مقاصد حاصل نہیں ہوتے کراچی میں آپریشن جاری رہے گا،پارٹی کے اندرون اختلافات اور کارکنان کراچی میں پارٹی کارکنان کے احتجاج کے سوال پر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ جن لوگوں نے اپنے مسائل کے حل کے لئیے نعرے لگائے ،وہ ان لوگوں کے حوصلے کی تعریف کرتے ہیں،سیاسی جماعتوں کا حسن یہی ہے کہ ہر کسی کو بات کرنے کی مکمل آزادی ہے،اپنی وزارت چھوڑنے کے سوال پر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ ان سے منسوب جو بیان چینل پر جاری کیا گیا وہ باتیں بہت سے لوگ کرچکے ہیں ان کا یہ انٹرویو 10 اگست کو لیا گیا تھا اور14 اگست کو جاری کیا گیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات