پاکستان میں سالانہ 1000 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس چوری کا انکشاف

پاکستان کی کل آبادی کے صرف 0.3 فیصد لوگ ڈائریکٹ ٹیکس دیتے ہیں،بھارت میں یہ شرح 4.7 فیصد ، کینیڈا میں80 فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں

اتوار 18 اکتوبر 2015 20:25

پاکستان میں سالانہ 1000 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس چوری کا انکشاف

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اکتوبر۔2015ء) پاکستان میں سالانہ 1000 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس چوری کا انکشاف ہو اہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کے صرف 0.3 فیصد لوگ ڈائریکٹ ٹیکس دیتے ہیں جبکہ بھارت میں یہ شرح 4.7 فیصد سے زیادہ اور کینیڈا میں80 فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں۔ ہمارے نظام ٹیکس میں نہ صرف کرپشن ہے بلکہ ٹیکس حکام نااہل بھی ہیں جس کی وجہ سے وہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے بجائے اپنی جیبیں بھرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ عوام کا اپنے نااہل حکمرانوں پر اعتماد نہ کرنا بھی ٹیکس نہ دینے کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ پاکستانی عوام کو اپنے نااہل حکمرانوں کی وجہ سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کا دیا ہوا پیسہ بھی کرپشن کی نذر ہوجائے گا۔اقتصادی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر وہ شخص جو سالانہ 5لاکھ روپے سے زائد کماتا ہے وہ قانونی طور پر ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا پابند ہے مگر سالانہ صرف ساڑھے 9 لاکھ افراد ہی اپنی ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں،تاہم وزیراعظم نے گزشتہ سال 42لاکھ روپے سے زائد ٹیکس دیا اور اب پارلیمنٹیرین کی ٹیکسdirectory شائع کی جاتی ہے جو ایک اچھا قدم ہے۔

متعلقہ عنوان :